منی پور میں گولی مار کر بہار کے 2 مزدوروں کا قتل، پولیس تصادم میں انتہا پسند ہلاک

مہلوک مزدوروں کی شناخت سونے لال کمار اور دشرتھ کمار کے طور پر ہوئی ہے۔ وہ بہار کے گوپال گنج ضلع کے راجواہی گاؤں کے رہنے والے تھے۔

<div class="paragraphs"><p>منی پور میں تعینات جوانوں کی فائل تصویر / آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

منی پور میں پھر تشدد ہونے کی خبر سامنے آئی ہے۔ ہفتہ کو دو الگ الگ واقعات میں 3 لوگوں کے مارے جانے کی اطلاع ہے۔ مارے گئے لوگوں میں 2 بہار کے مزدور بتائے جاتے ہیں۔ وہیں پولیس نے ایک انتہاپسند کو بھی تصادم میں ہلاک کر دیا ہے۔ ہفتہ کی شام کو کاکچنگ ضلع میں دو مزدوروں کا گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔ مہلوک کی شناخت سونے لال کمار اور دشرتھ کمار کے طور پر ہوئی ہے۔ وہ بہار کے گوپال گنج ضلع کے راجواہی گاؤں کے رہنے والے تھے۔

دونوں نوجوان کاکچنگ میں میتئی آبادی والے علاقے میں رہ رہے تھے۔ کاکچنگ-واباگئی روڈ پر پنچایت دفتر کے پاس شام تقریباً 5:20 بجے نامعلوم حملہ آوروں نے گولی مار کر ان کا قتل کر دیا۔ مزدوروں پر حملے کی وجہ ابھی تک واضح نہیں ہو پائی ہے۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ منی پور میں میتئی اور کوکی فرقوں کے درمیان جاری تشدد کی وجہ سے ان کا قتل کیا گیا ہے۔


اس سے قبل ہفتہ کو منی پور پولیس کے کمانڈو نے تھووبال ضلع کے سالونگفام مننگ لیکائی میں مشتبہ انتہا پسندوں کے ساتھ تصادم میں ایک کو مار گرایا اور 6 دیگر کو گرفتار کر لیا۔ مہلوک انتہا پسند کی شناخت 16 سال کے لائیشرام پریام عرف لوکٹک طور پر ہوئی ہے۔ وہ کالعدم تنظیم پی آر ای پی اے کے کا رکن تھا۔

پولیس کو علاقے میں مسلح لوگوں کی موجودگی کی خفیہ جانکاری ملی تھی۔ اس کے بعد صبح 9:30 بجے کے قریب سالونگفام ہائی اسکول کے پاس تلاشی مہم چلائی گئی۔ تصادم کے دوران پریام کو داہنے پیٹ میں گولی لگی اور بعد میں امپھال کے راج میڈیسٹی اسپتال میں اس کی موت ہو گئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔