مدھیہ پردیش میں ایک ساتھ 100 بھیڑوں کی موت، ناک سے نکلنے لگا خون، علاقے میں خوف و ہراس

یہ بھیڑیں ایک کھلے ٹینک سے پانی پینے کے بعد اچانک زمین پر گر گئیں، ان کی ناک سے خون بہنے لگا اور دیکھتے ہی دیکھتے سبھی بھیڑوں کی موت ہوگئی۔

<div class="paragraphs"><p>اسکرین شاٹ</p></div>

اسکرین شاٹ

user

قومی آوازبیورو

مدھیہ پردیش کے مندسور میں ایک ایسا درد ناک واقعہ پیش آیا ہے کہ جسے سن کر رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں۔ ہوا یہ ہے کہ ایک کھلے ٹینک سے تقریباً 100 بھیڑوں نے پانی پیا اور پھر اچانک وہ زمین پر گر گئیں۔ ان کی ناک سے خون نکلنے لگا اور دیکھتے ہی دیکھتے ان کی موت ہو گئی۔ اس کی ایک ویڈیو بھی وائرل ہوئی ہے جس میں کھیتوں میں پڑی ہوئی مردہ بھیڑیں نظر آر ہی ہیں۔

یہ واقعہ اس قدر دل دہلا دینے والا ہے کہ پورے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ اس واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس جائے حادثہ پر پہنچ گئی۔ بھیڑوں نے جو پانی پیا تھا، اس کی جانچ کے لیے نمونہ لے لیا گیا ہے اور بھیڑوں کا پوسٹ مارٹم بھی کرایا گیا ہے۔ پولیس نے بھیڑوں کے مالک سے بھی اس معاملے میں پوچھ تاچھ کی ہے۔ یہ واقعہ مدھیہ پریش کے مندسور ضلع کے تھانہ ناہر گڑھ کے گاؤں کوٹڑہ بہادر میں پیش آیا ہے۔


دراصل منگل (26 مارچ) کی دیر شام راجستھان کے جالور ضلع سے کچھ لوگ اپنی بھیڑیں لے کر مدھیہ پردیش کے مالوا علاقے میں پہنچے تھے۔ مندسور ضلع کے کوٹڑہ بہادر گاؤں میں ان بھیڑوں نے ایک کھلے ٹینک سے پانی پیا۔ لیکن کچھ دیر بعد تمام بھیڑیں ایک ایک کر کے زمین پر گرنے لگیں اور بھیڑوں کی ناک سے خون نکلنے لگا۔ کچھ ہی دیر میں تمام بھیڑیں بے ہوش ہو گئیں اور دیکھتے ہی دیکھتے تمام بھیڑوں نے دم توڑ دیا۔ کچھ بھیڑوں کے پیٹ بھی پھولے ہوئے نظر آئے۔

بدھ (27 مارچ) کو کھیت میں تقریباً 100 مری ہوئی بھیڑوں کی ویڈیو منظر عام پر آئی۔ ایک پولیس افسر نے بتایا کہ بھیڑوں کی موت کی اطلاع کل ملی تھی۔ پولیس نے موقع پر جا کر پنچ نامہ کیا۔ مردہ بھیڑوں کا پوسٹ مارٹم جانوروں کے ڈاکٹر نے کیا۔ ابتدائی معلومات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کھیت میں پانی پینے کے بعد بھیڑیں بے ہوش ہو کر مر گئیں۔ بھیڑوں کو جے سی بی سے گڑھا کھود کر دفن کیا گیا ہے۔ پانی کے نمونے لے کر جانچ کے لیے بھیج دیے گئے ہیں۔ پولس معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔