کسان تحریک کے 100 دن پورے، کسانوں کے حوصلوں کو سلام: سرجے والا

مودی سرکار پر حملہ کرتے ہوئے کانگریس کے ترجمان رندیپ سرجے والا نے کہا کہ آج کسان تحریک کے 100 دن پورے ہوگئے ہیں، ہم کسانوں کی جدوجہد کو سلام پیش کرتے ہیں۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

دہلی کی سرحدوں پر کسانوں کا احتجاج زرعی قوانین کے خلاف جاری ہے۔ آج بروز جمعہ دارالحکومت دہلی میں کسانوں کی جانب سے جاری تحریک کے 100 دن مکمل ہوچکے ہیں۔ آج اس تحریک کے 100 ویں روز بھی ملک کے کسان ان تینوں زرعی قوانین کو واپس لینے کے اپنے مطالبے پر قائم ہیں۔ ادھر کانگریس کے ترجمان رندیپ سورجے والا نے مودی سرکار کو نشانہ بناتے ہوئے انہیں خراج تحسین پیش کیا ہے۔

کانگریس کے ترجمان رندیپ سرجے والا نے ٹوئٹ کرتے ہوئے شعری انداز میں کہا کہ...

ہو گئی ہے پیر پروت سی پگھلنی چاہیے

اس ہمالیہ سے کوئی گنگا نکلنی چاہیے

کسان تحریک کے 100 دن پورے، ان داتاؤں کے جد و جہد کو سلام۔


غور طلب بات یہ ہے کہ پنجاب اور ہریانہ سمیت ملک کے دوسرے کسان اس تحریک کو مزید تقویت دینے میں مصروف ہیں۔ دہلی بارڈر پر جاری کسانوں کی تحریک میں مظاہرین کی تعداد میں کوئی کمی واقع نہیں ہوئی ہے، اس کے پیش نظر کسان مسلسل بارڈر کا رخ کر رہے ہیں۔ دہلی بارڈر پر جاری احتجاج میں شامل ہونے کے لئے کسانوں کا ایک گروپ پنجاب کے امرتسر سے دہلی کی طرف روانہ ہوگیا ہے۔

گزشتہ روز بھارتیہ کسان یونین کے قومی ترجمان راکیش ٹکیٹ نے کہا تھا کہ جب تک حکومت ہماری بات نہیں مانتی ہے اس وقت تک یہ تحریک جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ ابھی حکومت سے مذاکرات کی کوئی امید نہیں ہے، ہماری تیاری طویل ہیں۔ ٹکیٹ کے اس بیان سے یہ واضح ہوجاتا ہے کہ وہ مطالبہ پورے ہوئے بغیر پیچھے ہٹنے والے نہیں ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔