مراٹھا برادری کو 10 فیصد ریزرویشن کی منظوری، مہاراشٹر حکومت کا فیصلہ

مہاراشٹر حکومت نے مراٹھا کوٹہ پر ایک کمیشن کی رپورٹ کو قبول کر لیا ہے اور برادری کو تعلیم اور سرکاری ملازمتوں میں 10 فیصد ریزرویشن کی سفارش کرنے والے ایک مسودہ بل کو منظوری دے دی ہے

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

ممبئی: مہاراشٹر حکومت نے مراٹھا کوٹہ پر ایک کمیشن کی رپورٹ کو قبول کر لیا ہے اور برادری کو تعلیم اور سرکاری ملازمتوں میں 10 فیصد ریزرویشن کی سفارش کرنے والے ایک مسودہ بل کو منظوری دے دی ہے۔ حکام نے منگل کو یہاں یہ جانکاری دی۔

مہاراشٹر اسٹیٹ بیک ورڈ کلاس کمیشن (ایم ایس بی سی سی) کی رپورٹ اور مسودہ بل آج سہ پہر مہاراشٹر مقننہ کے ایک روزہ خصوصی اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔ اجلاس کا اہم ایجنڈا مراٹھا کوٹہ ہے۔ ریٹائرڈ جج سنیل شکرے کی سربراہی میں ایم ایس بی سی سی نے جمعہ 16 فروری کو مراٹھا برادری کی پسماندگی کی جانچ کرنے والی اپنی تفصیلی رپورٹ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کو پیش کی تھی۔


شندے حکومت منگل کو مہاراشٹر اسمبلی کا ایک خصوصی اجلاس منعقد کر رہی ہے جو مراٹھا برادری کے ریزرویشن کے طویل عرصے سے زیر التوا معاملے کے لیے انقلابی ثابت ہو سکتا ہے۔ تاہم، وزیر چھگن بھجبل جیسے او بی سی لیڈروں پس و پیش میں ہیں۔ حکومت کے لیے سب سے بڑا چیلنج موجودہ او بی سی ریزرویشن کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کیے بغیر [مراٹھا کوٹہ دینا ایک مشکل کام ہے، جس میں بہت کم اختیارات ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔