آر ٹی آئی کا جواب نہیں دینے والے 10 بی ڈی او کو انفارمیشن کمیشن نے کیا طلب، جرمانہ بھی عائد

بہار ایڈمنسٹریٹو سروس کے 10 افسران پر الزام ہے کہ انھوں نے ٹیچر کی تقرری میں ہوئی بدعنوانی چھپانے کے لیے آر ٹی آئی کا جواب نہیں دیا، ان سبھی پر انفارمیشن کمیشن نے 25-25 ہزار روپے کا جرمانہ لگایا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>آر ٹی آئی، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

آر ٹی آئی، تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

بہار کے مظفر پور میں 10 بی ڈی او (بلاک ڈیولپمنٹ افسر) کے خلاف انفارمیشن کمیشن نے سخت کارروائی کی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ان سبھی بی ڈی او کو آر ٹی آئی کے تحت طلب کی گئی جانکاری نہیں دینے کے لیے انفارمیشن کمیشن نے 24 جنوری کو حاضر ہونے کا حکم دیا ہے، ساتھ ہی ان سبھی پر 25-25 ہزار روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق صاحب گنج، بوچہا، بندرا، کٹرا، شہری، سریا، موتی پور، گائے گھاٹ، مینا پور اور مڑون بلاک کے بی ڈی او کے خلاف انفارمیشن کمیشن نے یہ کارروائی کی ہے۔ بہار ایڈمنسٹریٹو سروس کے مذکورہ افسران پر الزام ہے کہ انھوں نے ٹیچر تقرری میں ہوئی بدعنوانی کو چھپانے کے مقصد سے آر ٹی آئ کا جواب نہیں دیا۔


دراصل 6 سال قبل ٹیچر تقرری سے متعلق جانکاری ’آر ٹی آئی‘ کے تحت مانگی گئی تھی۔ الزام ہے کہ بلاک کے بی ڈی او نے تقرری میں ہوئی بدعنوانی چھپانے کے لیے کوئی بھی جانکاری آر ٹی آئی کارکن کو دستیاب نہیں کروائی۔ بتایا جا رہا ہے کہ ویشالی ضلع کے گورول باشندہ دھننجے جھا نے آر ٹی آئی کے تحت 07-2006 میں ہوئی ٹیچر تقرری سے متعلق جانکاری مانگی تھی۔ لیکن انھیں طے وقت پر جانکاری نہیں ملی۔ اس کے بعد متعلقہ شخص نے اس کی شکایت ریاستی انفارمیشن کمشنر دفتر میں کر دی۔ اس سلسلے میں ہی تحقیقات چل رہی ہے اور 10 بی ڈی او کے خلاف کارروائی بھی کی گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔