’دانشور نہیں، انسان ہونا بڑی بات‘، آچاریہ ہزاری پرساد میموریل ٹرسٹ کے ذریعہ منعقد تقریب سے ڈاکٹر وشوناتھ ترپاٹھی کا خطاب

ڈاکٹر جیوتش جوشی نے کہا کہ آچاریہ ہزاری پرساد دویدی ہندی ادب کی اعلیٰ سطح ہیں، جن کا لمس حاصل کیے بغیر مکمل ادب کا علم ادھورا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر قومی آواز</p></div>

تصویر قومی آواز

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: ’’آچاریہ ہزاری پرساد دویدی جی کہتے تھے کہ 40-30 کتابیں پڑھ کر تو کوئی بھی دانشور ہو جائے گا، لیکن دانشور ہونے سے کیا ہوتا ہے۔ انسان ہونا بڑی بات ہے۔‘‘ یہ بیان مشہور ادیب ڈاکٹر وشوناتھ ترپاٹھی نے ہفتہ کے روز ساہتیہ اکادمی کے جلسہ گاہ میں آچاریہ ہزاری پرساد دویدی میموریل ٹرسٹ کی تیسری سالگرہ پر منعقد ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔

اس تقریب کا موضوع ’آچاریہ ہزاری پرساد دویدی: ادب اور زبان کے پھکڑ متلاشی‘ تھا۔ تقریب کے اہم مقرر مشہور ادیب ڈاکٹر جیوتش جوشی تھے، جبکہ تقریب کی صدارت ڈاکٹر وشوناتھ ترپاٹھی نے کی۔ اس موقع پر سینئر صحافی پربھات شنگلو اور رتنیش مشرا نے آچاریہ جی کی نظموں کو بھی پڑھا۔ علاوہ ازیں سینئر لیڈر جناردن دویدی، مزاحیہ شاعر سریندر شرما سمیت ٹرسٹ کی صدر ڈاکٹر اپرنا دویدی، جنرل سکریٹری نوپور دویدی کے علاوہ تقریب میں بڑی تعداد میں ادیب اور صحافی وغیرہ موجود تھے۔


اس موقع پر ڈاکٹر وشوناتھ ترپاٹھی نے اپنے استاد آچاریہ ہزاری پرساد دویدی کے ساتھ اپنے تجرات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ آچاریہ جی دانشوری کی بہت عزت کرتے تھے۔ وہ پڑھتے بہ تتھے اور کبھی کبھی تو 16-16 گھنٹے تک پڑھائی کرتے تھے۔ انھوں نے اچاریہ جی کی کالیداس کے ’سوندریہ شاستر‘ پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ پہلے سے معروف خوبصورتی کو ظاہر نہیں کر رہے تھے بلکہ وہ اسے از سر نو قائم کرتے رہے تھے۔ آچاریہ جی نے صرف خوبصورتی ہی نہیں بلکہ دونوں فریقین کو لکھا ہے، اس لیے وہ ہزاری پرساد دویدی ہیں۔

ڈاکٹر جیوتش جوشی نے تقریب میں اپنی بات رکھتے ہوئے کہا کہ آچاریہ رام چندر شکلا اور آچاریہ ہزاری پرساد دویدی ہندی ادب کے دو اہم عروج ہیں، جن کو لمس کیے بغیر ہمارا مکمل ادبی علم ادھورا ہے۔ انھوں نے دونوں ادیبوں کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ آچاریہ شکلا جہاں ’مریادا پرشوتم‘ ہیں، تو وہیں آچاریہ دویدی ’لیلا پرشوتم‘ ہیں۔ انھوں نے کہا کہ آچاریہ جی لکھتے ہیں کہ جو تاریخ کو قبول نہ کرے وہ جدید نہیں، اور جو شعور کو نہ مانے وہ تاریخ نہیں۔


ان تقاریر سے قبل ٹرسٹ کی صدر ڈاکٹر اپرنا دویدی نے مہمانان کا استقبال پودا پیش کر کیا اور پھر تقریب کی نظامت بھی کی۔ ٹرسٹ کی جنرل سکریٹری نوپور دویدی پانڈے نے ٹرسٹ کی سال بھر کی سرگرمیوں کی تفصیل پیش کی۔ ساتھ ہی انھوں نے ٹرسٹ کی دیگر سرگرمیوں کے بارے میں بھی جانکاری دی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔