آئی پی ایل 2020: دھونی نے ’نو بال‘ کو بتایا ولین، گیند بازوں پر برسے

راجستھان رائلز نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 20 اوورز میں سات وکٹوں کے نقصان پر 216 رنز بنائے۔ جبکہ چنئی پورے اوور کھیلنے کے بعد صرف 200 رنز ہی بنا سکی۔

دھونی
دھونی
user

قومی آوازبیورو

ابو ظہبی: انڈین پریمیر لیگ سیزن 13 کے چوتھے میچ میں راجستھان رائلز اور چنئی سپر کنگز کے مابین آخری اوور تک سخت لڑائی دیکھنے کو ملی۔ اس میچ میں راجستھان رائلز نے چنئی سپر کنگز کو 16 رنز سے شکست دی۔ میچ کے بعد سی ایس کے کے کپتان مہندر سنگھ دھونی نے بالرز کو اس ہار کا ذمہ دار قرار دیا۔ دھونی نے کہا ہے کہ ان کی ٹیم کو ’نو بال‘ پھینکنے کا خمیازہ بھگتنا پڑا۔

راجستھان رائلز نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 20 اوورز میں سات وکٹوں کے نقصان پر 216 رنز بنائے۔ جبکہ چنئی پورے اوور کھیلنے کے بعد صرف 200 رنز ہی بنا سکی۔ چنئی نے پورے میچ میں تین نو بالز پھینکیں، جن میں سے دو لونگی ناگدی نے آخری اوور میں پھینکیں اور ان پر دو چھکے لگے۔


میچ کے بعد دھونی نے کہا کہ "ان کے اسپنرز نے بہت مختلف کرنے کی کوشش نہیں کی، لیکن ہمارے اسپنرز ابتدائی اوورز میں ایسا نہیں کیا۔ خصوصی طور پر کسی ایک کو ذمہ دار نہ ٹھہراتے ہوئے مجھے کہنا ہے ہم صورت حال کو قابو میں کر سکتے تھے۔ ہم نو بال پر قابو کر سکتے تھے۔ اگر ہم نے نو بالز نہیں پھینکی ہوتیں تو ہم 200 رنز کا تعاقب کر رہے ہوتے اور یہ ایک اچھا میچ ہوتا۔‘‘

217 رنز کے ہدف کے تعاقب میں جب چنئی کے لئے کسی کی بیٹنگ چلی تو وہ فاف ڈو پلیسیس تھے۔ فاف نے سات چھکوں اور ایک چوکوں کی مدد سے 37 گیندوں پر 72 رنز بنائے۔ دھونی نے فاف کی تعریف کرتے ہوئے کہا، "فاف نے عمدہ بیٹنگ کی۔ اہم بات صورت حال کے ساتھ تال میل کی ہوتی ہے۔ جب اسپنر چھوٹی گیندیں پھینک رہے تھے تو ضروری تھا کہ مڈ آن کے اوپر سے مارا جائے نہ کہ اسکوائر لیگ سے، کیونکہ گیند نیچے جا رہی تھی۔ میرے خیال میں فاف نے یہی کیا۔"


مہندر سنگھ دھونی نے راجستھان رائلز کے باؤلرز کے سر بھی فتح کا سہرا باندھا۔ کپتان نے کہا، "آپ کو ان کے باؤلرز کو کریڈٹ دینا پڑے گا۔ اوس بہت تھی اور وہ جانتے تھے کہ کس لمبائی پر بولنگ کرنی ہے۔" واضح رہے کہ چنئی سپر کنگز نے اپنے پہلے میچ میں ممبئی انڈینز کو پانچ وکٹوں سے شکست دے کر فتح کے ساتھ سفر کا آغاز کیا تھا۔ چنئی سپر کنگز کا اگلا مقابلہ 25 ستمبر کو دہلی کیپٹلز کے ساتھ ہوگا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔