آئی پی ایل 2020: بایو ببل سے کوہلی پریشان، کہا 'کھلاڑی ذہنی طور پر متاثر'

کوہلی نے کہا کہ آخر میں اگر آپ چاہتے ہیں کہ کھلاڑی ذہنی طور پر تندرست رہیں تو پھر یہ بات باقاعدگی سے ہونی چاہئے۔

وراٹ کوہلی، تصویر آئی پی ایل
وراٹ کوہلی، تصویر آئی پی ایل
user

یو این آئی

دبئی: ہندوستان کے کپتان وراٹ کوہلی نے طویل کرکٹ دوروں پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ طویل دوروں کی وجہ سے کھلاڑی ذہنی طور پر متاثر ہورہے ہیں ۔ہندستانی کپتان وراٹ کوہلی کا ماننا ہے کہ کرکٹرز کے لئے مسلسل 'بایو ببل' میں رہنا ذہنی طور پر مشکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وبا کے دوران بایو سیکیور ماحول میں کھیلنے کے لئے کسی بھی دورے کی مدت پر بھی غور کرنا ہوگا۔ ہندوستانی ٹیم آئی پی ایل کے فورا بعد آسٹریلیا روانہ ہوگی یعنی انہیں ایک 'بایو ببل' سے دوسرے ببل جانا پڑے گا۔

کوہلی نے رائل چیلنجرز بنگلور کے یوٹیوب چینل پر کہا کہ یہ تواتر سے ہو رہا ہے۔ اگر ہمارے پاس ایک عمدہ ٹیم ہے تو یہ اتنا سخت نظر نہیں آتا ۔ بایو ببل میں رہنے والا ہر شخص لاجواب ہے ، ماحول اچھا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم بایو ببل میں ایک ساتھ کھیلنے اور ایک ساتھ رہنے میں لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لیکن مسلسل ہونے سے یہ مشکل ہو رہا ہے۔


آئی پی ایل کھیلنے والے کرکٹر اگست سے متحدہ عرب امارات میں ہیں۔ اس کے بعد ہندوستانی ٹیم کے تمام کھلاڑی آسٹریلیا روانہ ہوں گے یعنی انہیں طویل عرصے تک بیرونی دنیا سے منقطع کردیا جائے گا۔ کوہلی نے کہا کہ ٹورنامنٹ یا ٹور کتنا طویل ہے اور اس کا کھلاڑیوں پر ذہنی طور پر کیا اثر پڑے گا وغیرہ اور ذہنی تھکن کا بھی خیال رکھنا ہوگا۔ ایک جیسے ماحول میں 80 دن رہنا اور کچھ نہیں کرنا یا درمیان میں کنبہ سے ملنے کی اجازت دی جانا ،ان چیزوں پر سنجیدگی سے غور کرنا ہوگا۔

کوہلی نے کہا کہ آخر میں اگر آپ چاہتے ہیں کہ کھلاڑی ذہنی طور پر تندرست رہیں تو پھر یہ بات باقاعدگی سے ہونی چاہئے۔ ہندوستانی ٹیم آسٹریلیا میں تین ون ڈے، تین ٹی ٹوئنٹی اور چار ٹیسٹ کھیلنے کے بعد انگلینڈ کے خلاف کھیلے گی جو صرف بایو سیکیور ماحول میں ہوگا۔ آسٹریلیائی ڈیوڈ وارنر اور اسٹیو اسمتھ نے بھی بایو ببل کی وجہ سے ہونے والی ذہنی تھکن کی وجہ سے بگ بیش لیگ کھیلنے سے انکار کردیا ہے۔ انگلینڈ کے سیم کیرن اور جوفرا آرچر بھی ببل سے نکلنے کے دن گن رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔