آئی پی ایل 2020: براوو آخری اوور کے لئے فٹ نہیں تھے، دھونی

دھونی نے کہا کہ براوو آخری اوور پھینکنے کے لئے فٹ نہیں تھے، لہذا ہم نے جڈیجا کو بولنگ کے لئے بھیجا، ہمارے پاس صرف کرن شرما اور جڈیجا کا آپشن تھا، لہذا میں نے جڈیجا کا انتخاب کیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

شارجہ: دہلی کیپٹلز کے خلاف شکست کے بعد مایوس چنئی سپر کنگز کے کپتان مہندر سنگھ دھونی نے آخری اوور کے لئے ڈوین براوو کی جگہ رویندر جڈیجا سے گیند بازی کرانے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ براوو آخری اوور کرنے کے لئے فٹ نہیں تھے۔

چنئی نے فاف ڈو پلیسیس (58) اور امباتی رائیڈو (45 ناٹ آؤٹ) کی عمدہ اننگز کی بدولت 179 رنز بنائے جس کے جواب میں دہلی نے شکھر دھون کی 101 رنز کی ناقابل شکست اننگ کی مدد سے پانچ وکٹوں سے میچ جیت لیا۔ آخری اوور میں دہلی کو جیت کے لئے 17 رنز درکار تھے اور دھونی نے جڈیجا کو بولنگ کے لئے بھیجا۔


دھونی نے کہا کہ براوو آخری اوور پھینکنے کے لئے فٹ نہیں تھے اور میدان چھوڑنے کے بعد واپسی نہیں کرسکے تھے، لہذا ہم نے جڈیجا کو بولنگ کے لئے بھیجا۔ ہمارے پاس صرف کرن شرما اور جڈیجا کے آپشن تھے لہذا میں نے جڈیجا کا انتخاب کیا۔ شاید یہ کافی نہیں تھا۔ شکھر کی وکٹ بہت اہم تھی اور ہم انہیں آؤٹ کرنے کے چند مواقع سے محروم ہوگئے۔ وہ ایسا کھلاڑی ہے کہ اگر وہ کریز پر قائم رہا تو اسکور بورڈ متحرک رہتا ہے۔ شکھر مواقع کا فائدہ اٹھانے کا گر جانتا ہے اور اسٹرائک ریٹ کو برقرار رکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں پچ نازک تھی اور پہلی اور دوسری اننگز میں بھی تبدیلی آئی تھی۔ دوسری اننگز میں پچ بہت بہتر تھی اور یہ بلے بازوں کو فائدہ دے رہی تھی۔ لیکن ہمیں جیت کا سہرا شکھر کو دینا ہوگا۔ انہوں نے بہت عمدہ بیٹنگ کی اور دوسرے بلے بازوں نے بھی ان کا ساتھ دیا۔


کپتان نے کہا کہ فیلڈ میں اتنی اوس نہیں تھی جس سے پہلی اور دوسری اننگز میں تبدیلی آئی۔ پہلی اننگز میں اسکور کرنا کچھ مشکل تھا لیکن دوسری اننگز کے درمیانی اوور میں اسکور کرنا آسان ہوگیا۔ اس سے ہم 10 رن پیچھے رہ گئے اور ہمیں دوسری اننگز میں 10 رنز کے کم فاصلے پر روکنا تھا لیکن جب حریف ٹیم اس طرح کی بیٹنگ کر رہی ہو تو اس کو روکنا آسان نہیں ہوتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔