کورونا کے مریضوں کو ہائڈراکسی کلوروکوین سے فائدہ نہیں: ڈبلیو ایچ او

اعداد و شمار کے معائنے میں ہائڈراکسی کلور کوین سے مریض کو فائدہ ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا
user

یو این آئی

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ کووڈ -19 کے مریضوں کو ملیریا کی دوا ہائڈراکسی کلوروکوین (ایچ سی کیو) سے کوئی فائدہ نہیں ہے اس لئے اس کا سالڈیرٹی ٹرائل ٹیسٹ روکنے کا آج کا فیصلہ کیا ہے ۔

سالڈیرٹی ٹرائل کی سماعت میں چار ادویات / دوا گروپوں کا تجربہ کیا جا رہا تھا جس میں ہائڈراکسی کلوروکوین بھی شامل تھی۔ ڈبلیو ایچ او میں ویکسینیشن محکمہ کی میڈیکل آفیسر اینا مریا نے کووڈ -19 پر بدھ کو باقاعدہ پریس کانفرنس کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہا،“سالڈیرٹی ٹرائل کے ایگزیکٹو گروپ کی سفارش پر یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔ اعداد و شمار کے معائنے میں ہائڈراکسی کلور کوین سے مریض کو فائدہ ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے“۔


محترمہ اینا نے کہا کہ ایگزیکٹو گروپ نے سالڈیرٹی ٹرائل کے ساتھ ہی برطانیہ میں چل رہے ہائڈراکسی کلوروکوین ٹیسٹ کے اعداد کی بنیاد پر یہ سفارش کی ہے۔ گروپ کی سفارش لازمی طور پر لاگو ہوتی ہے، لہذا سالڈیرٹی ٹرائل سے ہائڈراکسی کلوروکوین ٹیسٹ اپنے آپ ہٹ جائے گا۔

دوسری جانب عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کورونا وائرس ( کووڈ) سے شدید طور پر متاثرہ مریضوں کے علاج معالجے میں مؤثر دوا ڈیکسامیتھازون کے کلینیکل ٹرائلز کے ابتدائی نتائج کا خیرمقدم کیا ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ادھانوم نے ایک پریس ریلیز میں کہا ’’ یہ پہلا علاج ہے جس میں آکسیجن اور وینٹیلیٹر استعمال کرنے والے کووڈ 19 کے مریضوں کی موت کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔ یہ بڑی اچھی خبری ہے اور میں برطانیہ حکومت ، آکسفورڈ یونیورسٹی ، برطانیہ کے کئی اسپتالوں اور مریضوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں جنہوں نے اس زندگی بچانے والی سائنسی کامیابی تعاون پیش کیا ہے۔


آکسفورڈ یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق یہ دوا کووڈ 19 کے مریضوں میں موت کے خطرے کو کم کرنے میں کارآمد ثابت ہوئی ہے۔ یہ دوا ویٹیلیٹر کا سہارا لنے والے مریضوں کی موت کے خطرے کو 35 فیصد اور آکسیجن کا سہارا لینے والے مریضوں کی موت کے خطرے کو 20 فیصد تک کم کر دیتی ہے ۔

ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ محققین نے ڈیکسامیتھاسون کے کلینیکل ٹرایل کے ابتدائی نتائج کا اشتراک کیا اور ادارہ آنے والے دنوں میں تفصیلی تجزیے کی توقع کرتا ہے ۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔