ڈبلیو ایچ او نے نوجوانوں کو تمباکو کی لت سے بچانے کے لئے نئی ’ٹول کٹ‘ لانچ کی

ڈبلیو ایچ او کے ہیلتھ پروموشن ڈائریکٹر روڈگر کریچ نے لانچنگ کے موقع پر کہا کہ ”نوجوانوں کو بیدار کرنا اہم ہے کیونکہ تمباکو کی لت والے 10 میں سے نو افراد 18 سال سے کم عمر میں اس کی شروعات کرتے ہیں۔“

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: تمباکو استعمال کرنے والے ہر 10 میں سے نو افراد اس کی شروعات 18 سال سے کم کی عمر میں کرتے ہیں۔ اس حقیقت کو ذہن میں رکھتے ہوئے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے نوجوان تمباکو کی لت سے بچانے کے لئے جمعہ کو ایک نئی ٹول کٹ لانچ کی۔ ڈبلیو ایچ او نے بتایا کہ یہ ٹول کٹ 13 سے 17 سال کی عمر سے اسکولی طالب علموں کو ذہن میں رکھ کر تیار کیا گیا ہے۔ تمباکو کی صنعت نوجوان تمباکو کی لت لگانے کے لئے طرح طرح کے اقدامات کرتے ہیں۔ بچوں کو ان کے تئیں آگاہ کرنے کے لئے یہ کٹ تیار کی گئی ہے۔ اس میں ایک سے پانچ منٹ کا ویڈیو، 10 منٹ کا ایک غلط فہمی دور کرنے والا کوئز، طالب علموں کو دو گروپوں میں تقسیم کرکے بحث اور ورکشاپ جیسے اقدامات شامل ہیں۔ اس میں بچوں کو تمباکو کی صنعت کی طرح سوچنے کے ٹاسک دیئے جائیں گے تاکہ وہ سمجھ سکیں کہ کمپنیاں کس طرح انہیں اپنے جھانسے میں لیتی ہیں۔

عالمی ادارہ صحت کے ہیلتھ پروموشن ڈائریکٹر روڈگر کریچ نے لانچنگ کے موقع پر کہا ”نوجوانوں کو بیدار کرنا اہم ہے کیونکہ تمباکو کی لت والے 10 میں سے نو افراد 18 سال سے کم عمر میں اس کی شروعات کرتے ہیں۔ ہم نوجوانوں کو اتنی معلومات فراہم کرنا چاہتے ہیں کہ وہ تمباکو کی صنعت کے جھانسے کے خلاف آواز اٹھا سکیں“۔ عالمی یوم تمباکو سے دو دن پہلے یہ ٹول کٹ لانچ کرتے ہوئے تنظیم نے بتایا کہ تمباکو کے استعمال سے ہر سال 80 لاکھ افراد ہلاک ہو جاتے ہیں۔ تمباکو کمپنیوں کو اس کا استعمال کرنے والے نئے گاہکوں کی ہمیشہ ضرورت ہوتی ہے کیونکہ وہ ہر سال نو ٹریلین ڈالر صرف اشتہارات پر خرچ کرتی ہیں۔


ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ تمباکو کی صنعت نے کووڈ۔19 وبا کے دوران بھی اپنی مصنوعات کی فروخت بڑھانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے جبکہ ان کے استعمال سے کووڈ۔19 کے انفیکشن سے آزاد ہونے کی صلاحیت کم ہوتی ہے۔ تمباکو کمپنیوں نے برانڈڈ ماسک مارکیٹ میں اتارے ہیں اور کوارنٹائن کے دوران ہوم ڈیلیوری کا متبادل پیش کیا ہے۔ بہت سے ممالک میں وہ اپنی مصنوعات کو ’لازمی‘ مصنوعات کی فہرست میں شامل کرانے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔

ایک جائزے کے مطابق 13 سے 15 سال کی عمر کے چار کروڑ بچے تمباکو کا استعمال کرتے ہیں۔ ڈبلیو ایچ او نے اسکولوں سے تمباکو یا نیکوٹین صنعت سے کسی قسم کی مدد یا اسپانسر نہ لینے اور انہیں بچوں کے ساتھ بات چیت نہ کرنے دینے کی اپیل کی ہے۔ اس نے مشہور شخصیت اور دیگر بااثر لوگوں سے بھی اس صنعت کو اپنا اسپانسر نہ بنانے اور ڈیجیٹل پردے پر تمباکو کی مصنوعات اور ای سگریٹ کے استعمال پر روک لگانے کی مانگ ہے۔ انہوں نے حکومت سے ہر قسم کے تمباکو کی مصنوعات، ان کے اشتہارات اور کفالت پر روک کی اپیل کی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */