اسرائیل کی ایئرپورٹ پر بمباری، بال بال بچے ڈبلیو ایچ او کے سربراہ
یمن کے صنعاء ایئرپورٹ پر 27 دسمبر کو اسرائیلی حملہ ہوا جس میں بندرگاہ اور ایئرپورٹ کو نشانہ بنایا گیا۔ حملہ کے وقت ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ایئرپورٹ پر ہی موجود تھے
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈروس ایڈہانوم / تصویر یو این آئی
27 دسمبر کو یمن کے سنا ایئرپورٹ پر اسرائیل کی جانب سے حملہ کیا گیا جس میں ایئرپورٹ اور بندرگاہ کو نشانہ بنایا گیا۔ اس حملے کے وقت عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے چیف ٹڈروس ایڈہانوم گیبریئس ایئرپورٹ پر موجود تھے۔ وہ یمن میں اقوام متحدہ کے ملازمین کی رہائی کے لیے بات چیت کرنے آئے تھے۔ ان کے ساتھ ایک وفد بھی تھا اور وہ صنعاء سے روانہ ہونے والے تھے جب یہ حملہ ہوا۔
ڈبلیو ایچ او کے چیف نے اس واقعہ کی تفصیل سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ حملے کے دوران ان کے طیارے کے عملے کے ایک رکن کو زخمی ہو گیا لیکن خوش قسمتی سے وہ خود اور ان کے ساتھ موجود تمام افراد محفوظ رہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایئرپورٹ پر حملے کے بعد کچھ عمارتیں تباہ ہو گئیں، جن میں ایئرپورٹ کا کنٹرول ٹاور، روانگی لاؤنج اور رن وے شامل ہیں۔ ایئرپورٹ کی فوری مرمت کے بعد ہی ان کے طیارے کو روانہ ہونے کی اجازت ملی۔
ٹڈروس نے اپنی پوسٹ میں کہا کہ وہ اور ان کے ہمراہ موجود ڈبلیو ایچ او کے دیگر ارکان محفوظ ہیں، تاہم حملے کے نتیجے میں کم از کم دو افراد کی موت کی اطلاع ملی ہے۔ انہوں نے اپنے پیغام میں حملے میں جان بحق ہونے والے افراد کے خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ اقوام متحدہ کے کارکنوں کی فوری رہائی کی کوششیں جاری رکھیں گے۔
یہ حملہ اس وقت ہوا جب یمن میں گزشتہ چند مہینوں سے حوثی باغیوں نے اقوام متحدہ کے متعدد ملازمین کو یرغمال بنا رکھا ہے۔ ان ملازمین کی رہائی کے لیے بات چیت کے مقصد سے ٹڈروس یمن پہنچے تھے، اور وہ اسی مشن کو مکمل کرنے کے بعد ایئرپورٹ سے روانہ ہو رہے تھے کہ ان پر بمباری کی گئی۔
یہ حملہ بین الاقوامی سطح پر ایک نئی تنقید کا سبب بن رہا ہے، جس میں یمن میں بڑھتے ہوئے تشویشات اور جنگ کی شدت کی طرف اشارہ کیا جا رہا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے چیف نے اس واقعے کے بعد بھی اپنے عزم کا اعادہ کیا کہ وہ یمن میں انسانی امداد کی فراہمی کے عمل میں رکاوٹ نہیں آنے دیں گے اور جنگی قیدیوں کی رہائی کے لیے عالمی سطح پر کوششیں جاری رکھیں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔