محمد یونس کی عدم موجودگی میں امریکی جنرل کی ڈھاکہ آمد، سلامتی مفادات اور تعاون پر بات چیت
لیفٹیننٹ جنرل وویل کا ڈھاکہ دورہ شیخ حسینہ کی اقتدار سے بے دخلی کے بعد کسی سینئر امریکی جنرل کا پہلا دورہ ہے۔ اس موقع پر خاص توجہ 2025 کی گرمیوں میں ہونے والے 'ایکسرسائز ٹائیگر لائٹننگ' پر تھی۔

تصویر 'انسٹاگرام'
بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس اس وقت چین کے دورہ پر ہیں۔ لیکن دوسری طرف امریکہ کے ایک اعلیٰ فوجی افسر ڈھاکہ پہنچ چکے ہیں۔ امریکہ نے علاقائی سلامتی کے لیے بنگلہ دیشی فوج کی اہمیت کو دھیان میں رکھتے ہوئے اسے اپنے فوجی ہارڈ ویئر سے مزین کرنے میں اپنی دلچسپی دکھائی ہے۔ امریکی فوج کے ڈپٹی کمانڈنگ جنرل ڈھاکہ پہنچے ہیں۔
منگل کی دیر رات جاری ایک بیان میں امریکی سفارت خانہ نے کہا تھا کہ اپنے دورہ کے دوران لیفٹیننٹ جنرل جوئل 'جے بی' واویل نے بنگلہ دیش کی مسلح افواج کے اپنے ہم منصبوں سے ملاقات کی جس سے بنگلہ دیشی فوج کے ساتھ مضبوط تعلقات کے لیے امریکی فوج کے عزائم کو تقویت ملی۔
بیان کے مطابق دونوں فریق کے درمیان مشترکہ سلامتی مفادات اور تعاون پر بات ہوئی۔ جس کے تحت انہوں نے انٹر آپریبلیٹی اور صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے یو ایس اوریجن آلات کی صلاحیت میں اضافہ کی بات کی گئی۔ اس دوران وویل نے بنگلہ دیشی فوج کی تعریف بھی کی۔
حکومت کے ذریعہ چلائی جانے والی بنگلہ دیش سنگباد سنستھا (بی ایس ایس) نے کہا کہ امریکی جنرل نے بنگلہ دیش کی فوج کے ذریعہ گھریلو سلامتی کے لیے جاری حمایت کو قبول کیا۔ بی ایس ایس نے بتایا، "وزٹ کے دوران لیفٹیننٹ جنرل وویل نے بنگلہ دیش کی فوج کے افسروں کے ساتھ اعلیٰ سطح کی میٹنگ کی۔ انہوں نے اس دوران آرمی اسٹاف جنرل کے چیف وقار الزماں سے بھی بات کی۔"
اس میں کہا گیا ہے کہ دونوں فریقوں نے بنگلہ دیش کے بنیادی فوجی چیلنجز اور ان شعبوں پر بات چیت کی، جہاں امریکہ حمایت دے سکتا ہے۔ دورہ کے دوران خاص توجہ 2025 کی گرمیوں میں ہونے والے آئندہ 'ایکسرسائز ٹائیگر لائٹننگ' پر تھی۔
وویل کا ڈھاکہ دورہ شیخ حسینہ کے اقتدار سے بے دخل ہونے کے بعد کسی سینئر امریکی جنرل کے ذریعہ کیا گیا پہلا ایسا دورہ ہے۔ یہی نہیں وویل جس وقت ڈھاکہ میں تھے اس وقت حکومت کے سربراہ محمد یونس دوسرے ملک کے دورہ پر تھے اور ان کی عدم موجودگی میں امریکی جنرل کی بنگلہ دیش آمد ہوئی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔