امریکہ اور چین کی فوج کا سمندر میں ہوا آمنا سامنا، چین نے ٹرمپ کے خطرناک جہاز کو کھدیڑنے کا کیا دعویٰ

چینی فوج کا کہنا ہے کہ جس طریقے سے اسکاربارو شول میں امریکہ دراندازی کر رہا ہے، وہ بین الاقوامی قانون کے خلاف ہے۔ امریکہ نے اسکاربارو کے ذریعہ سیدھے چین کی خود مختاری کو چیلنج پیش کیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>امریکی اور چینی بحریہ، تصویر اے آئی</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

بحیرۂ جنوبی چین کے اسکاربورو شول کے پاس چین اور امریکی فوجیوں کے درمیان تصادم کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ چین کا اس معاملے میں کہنا ہے کہ اس سب سے مصروف ترین راستہ سے امریکہ کا خطرناک جہاز گزر رہا تھا، جسے مار کر کھدیڑ دیا گیا ہے۔ چین نے امریکہ پر اسکاربورو شول میں دراندازی کا بھی الزام عائد کیا ہے۔ امریکہ اور چین کے درمیان اسکاربارو شول میں تصادم اس واقعہ کے ٹھیک ایک دن بعد پیش آیا ہے، جب فلپائن کے چکر میں اسکاربارو کے پاس چین کے دو جہاز آپس میں ٹکرا گئے تھے۔

خبر رساں ایجنسی رائٹرس کے مطابق چینی فوج کا کہنا ہے کہ جس طریقے سے اسکاربارو شول میں امریکہ دراندازی کر رہا ہے، وہ بین الاقوامی قانون کے خلاف ہے۔ امریکہ نے اسکاربارو کے ذریعہ سیدھے چین کی خود مختار کو چیلنج پیش کیا ہے۔ چین کے جنوبی فوجی کمانڈ کا کہنا ہے کہ یو ایس ایس ہنگس بدھ کے روز اجازت کے بغیر اسکابارو شول میں گھس گیا، جس کے بعد اسے تنبیہ دی گئی، لیکن امریکہ کا یہ خطرناک جہاز واپس نہیں لوٹا۔ نتیجہ کار اسے کھدیڑنے کی کوشش ہوئی۔ چین کا کہن اہے کہ امریکہ نے اس کی خود مختاری اور سیکورٹی کی سنگین خلاف ورزی کی ہے۔


دوسری طرف اس معاملے میں امریکہ کا کہنا ہے کہ اس نے اسکاربارو میں داخلے کے وقت بین الاقوامی قانون پر عمل کیا ہے۔ امریکہ کے ساتویں بیڑے کا کہنا ہے کہ یہ مہم شپنگ کی آزادی اور سمندر کے جائز استعمال کو بنائے رکھنے سے متعلق امریکی عزائم کو ظاہر کرتا ہے۔ بحیرۂ جنوبی چین میں فلپائن کے لوجون جزیرہ کے مغرب میں تقریباً 220 کلومیٹر دور واقع اسکاربارو کو ایک اُتھلا جزیرہ کہا جاتا ہے۔ بحیرۂ جنوبی چین کے اس جزیرہ کو سب سے مصروف ترین جزیرہ بھی کہا جاتا ہے۔ اس جزیرہ پر فلپائن، چین اور تائیوان کا دعویٰ ہے۔ 2012 میں چین نے یہاں پر اپنے فوجیوں کو اتار کر فلپائن کی رسائی کو محدود کر دیا۔ بحیرۂ جنوبی چین میں اپنے ساتھیوں کو بچانے کے لیے امریکہ لگاتار فعال ہے۔ امریکہ چین کے کنٹرول کو چیلنج دینے کے لیے وقتاً فوقتاً جہاز کو بھیجتا ہے۔ ایسی ہی مہم کے دوران بدھ کو دونوں ممالک کی افواج اسکاربارو شول کے پاس متصادم ہو گئیں۔ اب تک دونوں ہی طرف سے اس معاملے میں کسی ہلاکت کی خبر نہیں دی گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔