امریکہ: انتخابی نتائج کا باضابطہ اعلان، ہار قبول نہ کرنے پر بائیڈن کا ٹرمپ پر نشانہ

نتائج کے مطابق ڈیموکریٹس کے جو بائیڈن نے 81 اعشاریہ 3 ملین یعنی 8 کروڑ 13 لاکھ جبکہ ریپبلکن کے ٹرمپ نے 7 کروڑ 42 لاکھ ووٹ حاصل کیے ہیں۔

امریکہ کے نو منتخب صدر جو بائیڈن / Getty Images
امریکہ کے نو منتخب صدر جو بائیڈن / Getty Images
user

قومی آوازبیورو

واشنگٹن: امریکی الیکشن کمیشن نے صدارتی انتخابات میں جوبائیڈن کی فتح اور ٹرمپ کی شکست کا باضابطہ اعلان کر دیا ہے۔ تین نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات کے نتائج کی تمام 50 ریاستوں اور ڈسٹرکٹ آف کولمبیا نے تصدیق کی ہے۔ ادھر، ٹرمپ خیمہ کی طرف سے اب بھی ہار قبول نہیں کرنے پر بائیڈن نے ٹرمپ پر نشانہ لگایا ہے۔

نتائج کے مطابق ڈیموکریٹس کے جو بائیڈن نے 81 اعشاریہ 3 ملین یعنی 8 کروڑ 13 لاکھ جبکہ ریپبلکن کے ٹرمپ نے 7 کروڑ 42 لاکھ ووٹ حاصل کیے ہیں۔ انتخابی نتائج کےمطابق جوبائیڈن کو 548 الیکٹورل ووٹ میں سے 306 جبکہ ٹرمپ نے 232 الیکٹورل ووٹ حاصل کیے ہیں۔


انڈیپنڈنٹ اردو میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق، امریکہ کے نو منتخب صدر جو بائیڈن نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈونالڈ ٹرمپ اور ان کے ری پبلکن اتحادی الیکشن نتائج کو قبول نہ کرتے ہوئے ’لوگوں کی رائے کا احترام نہ کر کے‘ آئین کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔

الیکٹورل کالج کی جانب سے باضابطہ طور پر اپنی فتح کی تصدیق کے بعد ایک تقریر میں ان کا کہنا تھا، ’’یہ ایک ایسی صورت حال ہے جس کو ہم نے پہلے کبھی نہیں دیکھا تھا۔ جس میں لوگوں کی خواہش کا احترام کرنے سے انکار کیا گیا ہو۔ قانون کی حکمرانی کا احترام کرنے سے انکار کیا گیا ہو اور ہمارے آئین کا احترام کرنے سے انکار کیا گیا ہو۔‘‘


بائیڈن کا اشارہ ری پبلکن پارٹی کی جانب سے دائر کردہ اس مقدمے کی جانب تھا جو الیکشن نتائج کو تبدیل کروانے کے لیے دائر کیا گیا تھا اور جسے صدر ٹرمپ کی حمایت حاصل ہے۔ اس مقدمے کے ذریعے کئی اہم ریاستوں میں بائیڈن کی جیت کے فیصلے کو تبدیل کرانے کی کوشش کی گئی تھی لیکن گزشتہ جمعے کو سپریم کورٹ نے اسے مسترد کردیا تھا۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بائیڈن نے کووڈ- 19 کے علاوہ بھرپور سیاسی دباؤ، بدزبانی اور یہاں تک کہ جسمانی تشدد اور خطرات کے باوجود ریکارڈ تعداد میں ووٹ ڈالنے پر ووٹرز کی تعریف کی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔