اسرائیل سے دوستی کا انعام! امریکہ کی دہشت گردی کے سرپرست ممالک کی فہرست سے سوڈان کا نام خارج

امریکہ نے سوڈان کو 'دہشت گردی کےسرپرست ممالک' کی فہرست سے خارج کر دیا ہے، امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو کے اتوار کے روز اس معاملے میں ایک نوٹیفکیشن پر دستخط کے بعد یہ فیصلہ پیر سے نافذ العمل ہو گیا ہے

تصویر بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ
تصویر بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ
user

قومی آوازبیورو

واشنگٹن: امریکہ نے سوڈان کو اپنی 'دہشت گردی کےسرپرست ممالک' کی فہرست سے خارج کر دیا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو کے اتوار کے روز اس معاملے میں ایک نوٹیفکیشن پر دستخط کے بعد یہ فیصلہ پیر سے نافذ العمل ہو گیا ہے۔ امریکہ نے اکتوبر کے مہینہ میں اعلان کیا تھا کہ سوڈان اسرائیل سے تعلقات استوار کرنے کا خواہاں ہے اور اس پر سوڈان نے بھی اتفاق کیا تھا۔ اب امریکہ کی طرف سے سوڈان کو دہشت گردی کی فہرست سے باہر کیا جانا اسی سلسلہ کی کڑی مانا جا رہا ہے۔

خرطوم میں امریکی سفارت خانے نے ایک بیان میں کہا، ’’کانگریس کے نوٹیفکیشن کا 45 دن کا عرصہ ختم ہو چکا ہے اور وزیر خارجہ (پومپیو) نے سوڈان کو دہشت گردی کے اسپانسروں کی فہرست سے باہر رکھنے کے بارے میں ایک نوٹیفکیشن پر دستخط کیے جو آج (14 دسمبر) سے موثر ہے۔"

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اکتوبر میں سوڈان کا نام دہشت گردی کے اسپانسر ممالک کی فہرست سے حذف کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن اس کی شرط یہ عاید کی تھی کہ اس کو کینیا اور تنزانیہ میں بم دھماکوں کےمہلوکین کے لواحقین اور دیگر متاثرین کو ساڑھے 33 کروڑ ڈالر کی رقم ادا کرنا ہوگی۔ سوڈان گذشتہ ماہ یہ رقم ادا کرچکا ہے۔


امریکہ نے 1993 میں سوڈان کو سابق مطلق العنان صدر عمر حسن البشیر کے دورِ حکومت میں دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والاملک قرار دیا تھا۔ تب القاعدہ کے مقتول سربراہ اسامہ بن لادن سوڈان میں مقیم رہے تھے اور وہ وہاں کئی سال تک (اب) برطرف صدر عمر حسن البشیر کے مہمان رہے تھے۔

امریکہ کی دہشت گردی کے سرپرست ممالک کی فہرست سے نام کے اخراج کے بعد سوڈان کی خودمختارانہ استثنا بھی بحال ہوجائے گا۔اس وقت اس کی وجہ سے اس کی عبوری حکومت کو معاشی بحران سے نکلنے کے لیے فوری طور پر درکار رقوم تک رسائی میں مشکلات کا سامنا ہے۔


سوڈان نے اکتوبر میں امریکی دباؤ کے تحت اسرائیل کے ساتھ معمول کے تعلقات استوار کرنے سے بھی اتفاق کیا تھا۔ وہ تب اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کرنے والا تیسرا عرب ملک تھا۔ اس سے پہلے ستمبر میں متحدہ عرب امارات اور بحرین نے اسرائیل سے امن معاہدے طے کیے تھے۔

یہ دونوں امن معاہدے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی میں طے پائے تھے اور انھوں ہی نے اسرائیل اور سوڈان کے درمیان تیسرے امن سمجھوتے کا اعلان کیا تھا۔اب چند روز قبل صدر ٹرمپ کی ثالثی میں مراکش نے بھی اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کا اعلان کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔