کینیڈا کی کارنی حکومت میں دو ہند نژاد خواتین بھی شامل، انیتا آنند اور کمل کھیڑا اپنی ذمہ داریوں کے تئیں پُرعزم

انیتا اینوویشن، سائنس اور صنعت کی وزیر ہیں جبکہ کھیڑا کو وزیر صحت کی ذمہ داری ملی ہے۔ دونوں سابق وزیر اعظم جسٹسن ٹروڈو کی کابینہ سے الگ الگ محکموں کے ساتھ اپنا عہدہ برقرار رکھنے میں کامیاب رہی ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>انیتا آنند اور کمل کھیڑا / تصویر سوشل میڈیا</p></div>

انیتا آنند اور کمل کھیڑا / تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

ہند نژاد کینیڈین شہری انیتا آنند اور دہلی میں پیدا ہوئی کمل کھیڑا کینڈا کی پارلیمنٹ میں منتخب سب سے نوجوان خواتین میں سے ایک ہیں۔ اب یہ دونوں خواتین نئے وزیر اعظم مارک کارنی کی کابینہ کا حصہ بنائی گئی ہیں۔ لبرل پارٹی کے سینٹرل بینکر کارنی نے گورنر جنرل میری سائمن کی صدارت میں منعقد ایک تقریب میں جمعہ کو 30ویں کینیڈیائی وزارت کے اراکین کے ساتھ حلف لیا تھا۔

انیتا (58) اینوویشن، سائنس اور صنعت کی وزیر ہیں جبکہ کمل (36) وزیر صحت ہیں۔ دونوں سابق وزیر اعظم جسٹسن ٹروڈو کی کابینہ سے الگ الگ محکموں کے ساتھ اپنے عہدہ کو برقرار رکھنے والے کچھ لوگوں میں شامل ہیں۔

ٹروڈو کی جگہ اگلے وزیر اعظم بننے کی دوڑ میں سب سے آگے چل رہیں انیتا آنند نے جنوری میں اعلان کیا تھا کہ وہ اس دوڑ سے پیچھے ہٹ رہی ہیں۔ اس وقت انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ پھر سے انتخاب نہیں لڑیں گی۔ حالانکہ انہوں نے یکم مارچ کو یہ کہتے ہوئے اپنا فیصلہ پلٹ دیا تھا، "کینیڈا ہمارے ملک کی تاریخ میں ایک اہم لحہ کا سامنا کر رہا ہے۔"


گرامین نووا اسکوٹیا میں پیدا ہوئی اور وہیں پلی بڑھی انیتا آنند 1985 میں اونٹاریو چلی گئی تھیں۔ انہوں نے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا، "مجھے مارک کارنی کی حکومت میں اینوویشن، سائنس اور اقتصادی ترقی کی وزیر کے طور پر حلف لینے کا اعزاز ملا ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ منفیت سے کرایا یا رہن کی ادائیگی نہیں ہوگی۔ منفیت سے کِرانے کا سامان کم نہیں ہوگا۔ منفیت سے تجارتی جنگ نہیں جیتی جا سکتی، ہم متحد اور مضبوط ہیں اور ہم کینیڈا کے مستقبل کی کینیڈیائی معیشت کو بنانے کے لیے فوراً کام کرنا شروع کر دیں گے۔"

کینیڈا کے وزیر اعظم کی ویب سائٹ کے مطابق انیتا آنند پہلی بار 2019 میں اوک وِلے کے لیے رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئی تھیں اور اس سے پہلے انہوں نے ٹریزری بورڈ کے چیئرمین، قومی وزیر دفاع اور عوامی خدمات اور خرید کے وزیر کے طور پر کام کیا تھا۔


دوسری طرف کمل کھیڑا کی بات کی جائے تو ان کا کنبہ اس وقت کینیڈا چلا گیا تھا جب وہ اسکول میں تھیں۔ بعد میں انہوں نے ٹورنٹو کی یارک یونیورسٹی سے بیچلر آف سائنس کی ڈگری حاصل کی۔

کینیڈا کے وزیر اعظم کی ویب سائٹ کے مطابق کھیڑا پہلی بار 2015 میں بریمپٹن ویسٹ کے لیے پارلیمنٹ کی رکن کے طور پر منتخب ہوئی تھیں۔ وہ پارلیمنٹ کے لیے منتخب سب سے کم عمر کی خاتون میں سے ایک ہیں۔ ایک رجسٹرڈ نرس، کمیونٹی والنٹیئر، اور پالیٹکل ایکٹوسٹ کمل کھیڑا اپنے آس پاس کے لوگوں کی زندگی کو بہتر بنانے کے لیے ہمیشہ تیار رہتی ہیں۔

سیاست میں داخلے سے پہلے کمل کھیڑا ٹورنٹو میں سینٹ جوزف ہیلتھ سنٹر میں آنکولوجی یونٹ میں ایک نرس کے طور پر کام کر چکی ہیں۔ ویب سائٹ میں کہا گیا ہے، "کووڈ-19 وبا کی پہلی لہر کے دوران انہوں نے اپنے آبائی شہر بریمپٹن میں ایک دیکھ بھال سہولت میں رضاکار کے طور پر رجسٹرڈ نرس کی شکل میں کام کیا۔"


کمل کھیڑا نے اپنے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا، "ایک نرس کے طور پر میری سب سے بڑی ترجیح ہمیشہ اپنے مریضوں کے لیے موجود رہنا ہے اور اسی طرح میں وزیر صحت کے طور پر بھی کام کروں گی۔ وزیر اعظم مارک کارنی کے اعتماد کے لیے بے حد شکرگزار ہوں۔ اب اپنی آستین اوپر چڑھانے اور کام پر لگنے کا وقت آ گیا ہے۔"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔