ٹرمپ کی مواخذہ سے بریت، جمہوریت کی کمزوری: جو بائیڈن

جو بائیڈن نے کہا کہ امریکی پارلیمنٹ پر حملہ ہماری تاریخ کا افسوس ناک باب ہے، اس نے ہمیں یاد دلایا کہ جمہوریت کمزور ہے، ہمیں ہمیشہ چوکنا رہنا چاہیے اور جمہوریت کا ہمیشہ دفاع کیا جانا چاہیے۔

دودسرے اور آخری مباحثہ کے دوران ڈونالڈ ٹرمپ اور جو بائیڈن، فائل تصویر / Getty Images
دودسرے اور آخری مباحثہ کے دوران ڈونالڈ ٹرمپ اور جو بائیڈن، فائل تصویر / Getty Images
user

قومی آوازبیورو

واشنگٹن: امریکہ کے سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی مواخذے سے بچ جانے کے بعد امریکی صدر جوزف بائیڈن نے اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ جمہوریت کی کمزوری ہے۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے ڈونالڈ ٹرمپ کی بریت کے بعد رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کو سزا نہیں مل سکی مگر عائد کیا گیا الزام متنازع نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ امریکی پارلیمنٹ پر حملہ ہماری تاریخ کا افسوس ناک باب ہے، اس نے ہمیں یاد دلایا کہ جمہوریت کمزور ہے۔ امریکی صدر جو بائیڈن کا مزید کہنا ہے کہ ہمیں ہمیشہ چوکنا رہنا چاہیے اور جمہوریت کا ہمیشہ دفاع کیا جانا چاہیے۔


ادھر، سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے سینیٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ یہ امریکہ کو دوبارہ عظیم بنانے کا تاریخی اور خوبصورت لمحہ ہے، ابھی تو شروعات ہوئی ہے۔ سابق امریکی صدر کا کہنا تھا کہ آنے والے مہینوں میں اور بھی بہت کچھ بتانا ہے۔ ماضی میں ٹرمپ نے مواخذے کو انتقامی کارروائی قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی تھی۔

واضح رہے کہ سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ پر 6 جنوری کو امریکیوں کو اکسا کر کانگریس کی عمارت پر حملہ کرانے کا الزام تھا۔ حملہ میں متعدد افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے تھے۔ جس کے بعد ٹرمپ کا مواخذہ کیا گیا۔


تاہم ٹرمپ کو سزا دلانے کے حق میں کانگریس کو واضح اکثریت حاصل نہیں ہو سکی اور وہ بری ہو گئے۔ 57 ممبران نے مجرم قرار دینے کے حق میں اور 43 نے مخالفت میں ووٹ دیا جبکہ 7 ری پبلکن اراکین نے سزا کے حق میں ووٹ دیئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔