جوہری معاہدے میں واپسی کے لیے امریکہ پہلے پابندیاں اٹھائے: حسن روحانی

ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ ایران صرف اس صورت میں معاہدے کی تمام شرائط پرعمل کرے گا جب امریکہ ایران پر عاید کی گئی پابندیاں‌ اٹھا لے گا۔

ایرانی صدر حسن روحانی / العربیہ ڈاٹ نیٹ
ایرانی صدر حسن روحانی / العربیہ ڈاٹ نیٹ
user

قومی آوازبیورو

تہران: ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا ہے کہ ان کا ملک جوہری معاہدے کی تمام شرائط پر صرف اسی صورت میں عمل کرے گا جب امریکہ ایران پر عاید کی گئی پابندیاں اٹھائے گا۔ ایرانی صدر کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حال ہی میں ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای، جنہیں ملک میں تمام اختیارات کا مالک قرار دیا جاتا ہے نے کہا تھا کہ اگر امریکہ سنہ 2015 میں طے پائے جوہری معاہدے میں دوبارہ شامل ہونا چاہتا ہے تو اسے پہلے ایران پر عاید کی گئی پابندیوں کو ہٹانی ہوں‌ گی۔

ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ نئی امریکی انتظامیہ نے ایران کے حوالے سے کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران صرف اس صورت میں معاہدے کی تمام شرائط پرعمل کرے گا جب امریکہ ایران پر عاید کی گئی پابندیاں‌ اٹھا لے گا۔


ایرانی صدر حسن روحانی کے بیان سے قبل ایرانی انٹیلی جنس وزیر محمود علوی نے مغربی ملکوں‌ کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر تہران پر عاید کی گئی پابندیاں نہ اٹھائی گئیں تو ایران جوہری ہتھیاروں کی تیاری پرمجبور ہوجائے گا۔

علوی نے مزید کہا کہ ہمارا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے۔ ایران کے سپریم لیڈر کا فتویٰ‌ ہے کہ جوہری ہتھیار تیار کرنا حرام ہے، مگر ایران کو مجبور کیا گیا تو ہمارے پاس جوہری ہتھیاروں کے حصول کے سوا کوئی چارہ نہیں بچے گا۔ اس صورت میں ایران کی نہیں بلکہ غلطی مغرب کی ہوگی۔


انہوں‌ نے کہا کہ موجودہ حالات میں ایران کا جوہری ہتھیاروں کے حصول کا کوئی پروگرام نہیں ہے۔ اتوار کے روز ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے امریکہ پر زور دیا تھا کہ وہ ایران پر عاید کی گئی تمام اقتصادی پابندیاں اٹھائے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر امریکہ ایران سے 2015ء کے معاہدے کی شرائط پرعمل درآمد چاہتا ہے تو اسے ایران پر عاید کی گئی اقتصادی پابندیاں اٹھانا ہوں‌ گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔