امریکہ نے انڈو-پیسفک ریجن میں بی-2 اسٹیلتھ بامبر اور 3 طیارہ بردار جہاز کیا تعینات، چین اور روس کو دیا واضح پیغام
ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ تعیناتی علاقے میں چین اور روس جیسے بڑے حریفوں کو روکنے اور ان کی فوجی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کے لیے کی گئی ہے جو ایران کے معاون مانے جاتے ہیں۔

ویڈیو گریب
امریکہ نے ایک اور بڑا قدم اٹھاتے ہوئے انڈو-پیسفک اور بحر ہند علاقے میں اپنی اب تک کی سب سے بڑی بی-2 اسٹیلتھ بامبر فلیٹ اور تین طیارہ بردار جہازوں کی تعیناتی کی ہے۔ یہ قدم اس وقت اٹھایا گیا جب دنیا کی توجہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے جوابی ٹیرف پر مرکوز تھی۔ اس فوجی تعیناتی کو علاقے میں چین اور روس جیسے ملکوں کو ایک واضح پیغام کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : چین نے امریکہ کے خلاف 34 فیصد جوابی درآمد ڈیوٹی عائد کی
پنٹاگون نے بحر ہند میں ڈیگو گارسیا کے فوجی اڈے پر کم سے کم 6 بی-2 اسٹیلتھ بامبر جہازوں کو تعینات کیا ہے۔ یہ اڈہ امریکہ اور برطانیہ کا مشترکہ فوجی ٹھکانہ ہے۔ سیٹیلائٹ تصاویر سے پتہ چلا ہے کہ ان جدید ترین طیاروں کو ڈیگو گارسیا کے رنوے پر کھڑا کیا گیا ہے۔ امریکہ کے پاس کُل 20 بی-2 اسٹیلتھ بامبر ہیں جو دنیا کے سب سے جدید ترین فوجی جہازوں میں سے ایک مانے جاتے ہیں۔ اس تعیناتی کے ساتھ امریکہ نے اپنی تقریباً 30 فیصد بی-2 فلیٹ کو اس علاقے میں بھیج دیا ہے، جو ایک بڑے اسٹریٹیجک قدم کی طرف اشارہ ہے۔
اس کے علاوہ امریکہ نے انڈو-پیسفک علاقے میں اپنے طیارہ بردار جہازوں کی تعداد کو ایک سے بڑھا کر تین کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ ان میں سے دو جہاز بحر ہند میں اور ایک جنوبی چین ساگر کے پاس مغربی پیسفک ریجن میں تعینات کیا جائے گا۔ واشنگٹن نے یو ایس ایس نمتج کیریئر اسٹرائک گروپ کو مغربی پیسفک ریجن میں بھیجا ہے جو چین کو یہ پیغام دیتا ہے کہ امریکہ اس علاقے میں اپنے مفادات کے لیے سنجیدہ ہے۔ ساتھ ہی یو ایس ایس ہیری ایس ٹرومین اور یو ایس ایس کارل وِنسن جیسے طیارہ بردار جہاز بھی اس علاقے میں فعال ہیں۔
تدفاعی ماہرین کا ماننا ہے کہ اتنے بڑے پیمانے پر بی-2 بامبر اور طیارہ بردار جہازوں کی تعیناتی صرف یمن کے حوثی باغیوں یا ایران کے لیے نہیں ہو سکتی۔ ان کا کہنا ہے کہ دو بی-2 بامبر، جن میں ہر ایک 40000 پاؤنڈ کا پیلوڈ لے جانے میں اہل ہے۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ تعیناتی علاقے میں چین اور روس جیسے بڑے حریفوں کو روکنے اور ان کی فوجی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کے لیے کی گئی ہے جو ایران کے معاون مانے جاتے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔