افغانستان میں آئے زلزلہ کو طالبان نے ’خدا کا عذاب‘ قرار دیا، ائمہ مساجد سے نمازِ جمعہ کے دوران خصوصی دعا کی اپیل
حج و مذہبی امور کی وزارت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ زلزلہ اس آفت کا نمونہ ہے جو دنیا ختم ہوتے وقت آئے گی۔ ماضی میں جب کسی قوم نے خدا کے احکامات کی خلاف ورزی کی تو وہ بھی زلزلوں سے ختم ہو گئے تھے۔

افغانستان کے مشرقی علاقہ میں گزشتہ دنوں آئے خوفناک زلزلہ سے شدید جانی و مالی نقصان دیکھنے کو ملا ہے۔ 1400 سے زائد ہلاکتوں کی تو تصدیق ہو چکی ہے اور سینکڑوں زخمیوں کو ہنوز اسپتال میں علاج چل رہا ہے۔ ہندوستان سمیت مختلف ممالک نے اس مشکل وقت میں افغانستان کی طرف مدد کا ہاتھ بڑھایا ہے۔ اس درمیان افغانستان کی طالبان حکومت نے زلزلہ کو ’خدا کا عذاب‘ قرار دیا ہے۔ وزارت برائے حج و مذہبی امور نے اس سلسلے میں ایک بیان جاری کیا ہے جس میں زلزلہ کو خدا کا عذاب بتاتے ہوئے ائمہ مساجد سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ 5 ستمبر کو نمازِ جمعہ کے دوران خصوصی دعا کرائیں۔ اس دعا میں آفت سے بچاؤ اور گناہوں کی معافی طلب کی جائے۔
وزارت نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ زلزلہ اس آفت کا نمونہ ہے جو دنیا ختم ہوتے وقت آئے گی۔ ماضی میں جب کسی قوم نے خدا کے احکامات کی خلاف ورزی کی تو وہ بھی زلزلوں سے ختم ہو گئے تھے۔ طالبان حکومت نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’جب مسلمانوں پر زلزلہ آئے، تو انھیں خدائے عز و جل سے دعا کرنی چاہیے، اس کے سامنے اپنا ہاتھ پھیلا دینا چاہیے اور مدد طلب کرنی چاہیے۔ زلزلہ آئے تو مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ اپنے گناہوں کی معافی مانگیں ندامت ظاہر کریں۔‘‘
طالبان حکومت کے ذریعہ جاری اپیل میں عوام سے صبر و تحمل اور ہمت سے کام لینے کی اپیل بھی کی گئی ہے۔ ساتھ ہی لوگوں سے زلزلہ کے دوران یکجہتی کا مظاہرہ کرنے اور ایک دوسرے کی مدد کرنے کی گزارش کی گئی۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سبھی زلزلہ متاثرین کی تو مدد کریں ہی، اس کے علاوہ متاثرین تک پہنچنے والی مدد کو قطعی نہ روکیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔