دنیا میں مسلمانوں کی آبادی 2 ارب سے تجاوز، 2060 تک 3 ارب ہونے کا امکان، عیسائیت کے بعد اسلام دوسرا بڑا مذہب

دنیا کی آبادی میں آنے والی دہائیوں میں 32 فیصد اضافہ متوقع ہے تاہم مسلمانوں کی آبادی میں 70 فیصد اضافہ متوقع ہے جس کے بعد 2060 تک مسلمانوں کی آبادی تقریباً 3 ارب ہو جائے گی۔

<div class="paragraphs"><p>مسلمان، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

مسلمان، تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

دبئی: دنیا کی مجموعی آبادی 8 ارب سے زائد ہے جس میں مسلمانوں کی آبادی 2 ارب سے تجاوز کر گئی ہے 25 فیصد آبادی کے ساتھ اسلام دنیا کا دوسرا بڑا مذہب ہے۔ گلوبل مسلم پاپولیشن ویب سائٹ کے مطابق دنیا میں مجموعی 8 ارب سے زائد آبادی میں مسلمانوں کی آبادی 2 ارب سے تجاوز کرگئی ہے جو دنیا کی مجموعی آبادی کا 25 فی صد ہے۔ اس طرح عیسائیت کے بعد اسلام 8 ارب سے زائد آبادی پر مشتمل دنیا کا دوسرا بڑا مذہب ہے۔

رپورٹ کے مطابق براعظم ایشیا اور افریقہ کے 26 ممالک کا سرکاری مذہب اسلام ہے اور یہ دنیا میں سب سے تیزی سے پھیلنے والا مذہب بھی ہے۔ یاد رہے کہ 2017 میں شائع ہونے والی پیو ریسرچ سینٹر کی ایک رپورٹ میں اس بات کی نشاندہی کی گئی تھی کہ اسلام دنیا کا سب سے تیزی سے پھیلنے والا مذہب ہے جوکہ بہت جلد عیسائیت کو پیچھے چھوڑتے ہوئے دنیا کا سب سے بڑا مذہب بن جائے گا۔


رپورٹ میں پیش گوئی کی گئی تھی کہ 2015 سے 2060 کے درمیان مسلمان دنیا کی مجموعی آبادی کے مقابلے میں دو گنا سے زیادہ تیزی سے بڑھیں گے اور اس صدی کے دوسرے نصف حصّے میں ممکنہ طور پر اسلام دنیا کے سب سے بڑے مذہب عیسائیت کو پیچھے چھوڑ دے گا۔ دنیا کی آبادی میں آنے والی دہائیوں میں 32 فیصد اضافہ متوقع ہے تاہم مسلمانوں کی آبادی میں 70 فیصد اضافہ متوقع ہے جس کے بعد 2060 تک مسلمانوں کی آبادی تقریباً 3 ارب ہو جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔