برکینا فاسو میں دہشت گردوں کا حملہ، 11 پولیس افسران ہلاک

مقامی ذرائع نے بتایا کہ دہشت گردوں نے رات گئے پولیس پر حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس حملے میں 11 افسران مارے گئے۔

برکینا فاسو دہشت گرد حملہ / Getty Images
برکینا فاسو دہشت گرد حملہ / Getty Images
user

یو این آئی

اوگاڈگوا: تشدد زدہ مشرقی افریقی ملک برکینا فاسو میں ایک دہشت گردانہ حملے میں 11 پولیس افسران ہلاک ہوگئے۔ غیر ملکی خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مقامی ذرائع نے حملے کی تصدیق کی لیکن تفصیل سے آگاہ نہیں کیا۔ برکینافاسو کی حکومت کی جانب سے بھی اس حوالے سے باقاعدہ بیان جاری نہیں کیا گیا، تاہم مقامی ذرائع نے بتایا کہ دہشت گردوں نے رات گئے پولیس پر حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس حملے میں 11 افسران مارے گئے۔

قبل ازیں 6 جون کو بھی برکینا فاسو میں بدترین حملے میں 132 افراد ہلاک ہوگئے تھے جہاں نائیجر کی سرحد سے ملحق صوبے یاگا کے گاؤں سولہان میں دہشت گردوں نے دھاوا بول دیا تھا۔ سرکاری بیان میں کہا گیا تھا کہ دہشت گردوں نے گھروں اور مارکیٹوں کو نذر آتش کیا۔ حکومت نے 3 روزہ سوگ کا اعلان کیا اور حملہ آوروں کو دہشت گرد قرار دیا تھا، جبکہ کسی گروپ نے حملے کی ذمہ داری تسلیم نہیں کی تھی۔ حکومت کے ترجمان نے صحافیوں کو بتایا تھا کہ حملے میں 40 افراد زخمی بھی ہوئے۔


قوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹریس نے بھی ایک بیان میں حملے کی مذمت کی تھی، جہاں 7 بچے بھی جاں بحق ہوئے۔ رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی امن فوج کی موجودگی کے باوجود جنوبی افریقی خطے ساحل میں القاعدہ اور داعش سے منسلک گروپس کی جانب سے حملوں میں اضافہ ہوا ہے، جہاں شہری بھی بڑی تعداد میں نشانہ بنے ہیں۔

برکینا فاسو میں جاری خانہ جنگی کے دوران اب تک صرف دو سال میں 11 لاکھ 14 ہزار سے زائد افراد بے گھر ہوچکے ہیں جبکہ مالی سے آئے ہوئے 20 ہزار سے زائد مہاجرین کو پناہ دے رکھی ہے۔ ہیومن رائٹس واچ جنوبی افریقہ کے ڈائریکٹر کورین ڈوفکا کے مطابق تازہ حملوں میں ہونے والی ہلاکتوں کے نتیجہ میں جنوری سے اب تک ہونے والی ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 500 سے زائد ہوگئی ہے۔


انہوں نے کہا کہ رواں برس یہ سلسلہ دیکھا گیا ہے کہ دہشت گرد گاؤں میں آکر سول اختیارات ہاتھ میں لیتے ہیں اور گاؤں والوں کو سزائیں دیتے ہیں۔ رواں برس مارچ میں ہمسایہ ملک نائیجر کے جنوب مغربی گاؤں میں دہشت گردوں نے 137 افراد کو نشانہ بنایا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔