ٹریڈ وار ختم ہونے کے آثار! ٹرمپ۔ جن پنگ ملاقات کے بعد امریکہ۔ چین تعلقات نئی بلندیوں پر

ڈونالڈ ٹرمپ اورشی جن پنگ کی ملاقات کو ماہرین دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے اعتماد اور تعاون میں ایک اہم موڑ مانتے ہیں جو مستقبل میں عالمی امن اور معاشی استحکام کے لیے اہم ثابت ہو سکتا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>چینی صدر شی جن پنگ/امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

 دنیا کی دوبڑی معیشتوں امریکہ اور چین کے مابین تعلقات میں ’بہتری ‘ کے آثار نظر آ رہے ہیں۔ ملیشیا میں ملاقات کے دوران امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ اور چین کے وزیر دفاع ایڈمرل ڈونگ جون نے کہا کہ اب دونوں ممالک باہمی بات چیت کی رفتار بڑھائیں گے اور تعلقات کو مضبوط کریں گے۔ ہیگستھ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم’ ایکس‘ پر لکھا کہ میں نے صدر ٹرمپ سے بات کی اور ہم دونوں کا ماننا ہے کہ امریکہ اور چین کے تعلقات پہلے سے کہیں بہتر ہیں۔ صدر ٹرمپ اور صدر شی جن پنگ کے درمیان جنوبی کوریا میں ہونے والی تاریخی ملاقات کے بعد میری ایڈمرل ڈونگ کے ساتھ بھی مثبت ملاقات ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے امن، استحکام اور خوشگوار تعلقات کو فروغ دینے پر اتفاق کیا ہے۔ ہیگستھ نے کہا کہ ٹرمپ کی’جی ٹو میٹنگ‘ نے امریکہ اور چین کے درمیان طویل مدتی امن اور تعاون کی بنیاد رکھ دی ہے۔ سیکرٹری دفاع نے کہا کہ دونوں ممالک نے کسی بھی تنازعہ یا غلط فہمی کو روکنے کے لیے براہ راست فوجی رابطے شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔


ادھرصدرڈونالڈ ٹرمپ نے بھی اپنی پوسٹ میں کہا کہ چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ ان کی ملاقات بہت کامیاب رہی۔ انہوں نے کہا کہ ملاقات نے دونوں ممالک کے درمیان ’پائیدار امن اور پیشرفت‘ کی راہ ہموار کی۔ دونوں رہنماوں کی ملاقات جنوبی کوریا کے شہر بوسان میں ایپک سربراہی اجلاس کے دوران ہوئی تھی جس پر پوری دنیا کی نظریں مرکوز تھیں۔ ٹرمپ نے کہا کہ چین نے امریکہ سے سویا بین اور دیگر زرعی مصنوعات کی بڑی مقدار خریدنے کا وعدہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدر شی جن پنگ کا یہ ایک اچھا اور قابل اعتماد قدم ہے۔

ماہرین اس ملاقات کو دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے اعتماد اور تعاون میں ایک اہم موڑ مانتے ہیں جو مستقبل میں عالمی امن اور معاشی استحکام کے لیے اہم ثابت ہو سکتا ہے۔ ڈونالڈ ٹرمپ اور شی جن پنگ کے درمیان جنوبی کوریا میں ہونے والی ملاقات میں کئی اہم فیصلے کیے گئے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان ٹیرف پر ایک معاہدہ ہوا جس میں ٹرمپ نے اعلان کیا کہ چین پر ٹیرف 57 فیصد سے کم کر کے 47 فیصد کر دیا جائے گا۔


امریکی صدر نے ملاقات کو شاندار قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ چین جلد ہی امریکی سویابین کی خریداری دوبارہ شروع کرے گا، جو حالیہ مہینوں میں روک دی گئی تھی۔ ٹرمپ نے کہا کہ یہ فیصلہ امریکی کسانوں کے لیے ایک بڑی راحت والاہوگا اور تجارتی توازن برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔