کار بم دھماکہ میں روسی جنرل کی موت، روس نے یوکرین کو ٹھہرایا ذمہ دار، واقعہ کا خوفناک ویڈیو جاری

 روس کی فیڈرل سیکوریٹی سروس کے مطابق یہ حملہ یوکرین سے ریموٹ کنٹرول کے ذریعہ کیا گیا کار بم دھماکہ تھا، جنرل جب کار میں سوار ہوئے، بم نے کار کے پرخچے اڑا دیئے۔

<div class="paragraphs"><p>جنرل یاروسلوو موسکالک/ویڈیو گریب</p></div>

جنرل یاروسلوو موسکالک/ویڈیو گریب

user

قومی آواز بیورو

روس کی راجدھانی ماسکو میں جمعہ کو ایک کار بم دھماکہ ہوا، اس میں صدر ولادیمیر پوتن کے سینئر جنرل کی موت ہو جانے کی خبر ہے۔ جس وقت یہ دھماکہ ہوا اس وقت لیفٹیننٹ جنرل یاروسلوو موسکالک اس کار کے پاس سے گزر رہے تھے۔ روس نے اس حملے کا الزام یوکرین پر عائد کیا ہے۔ روس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے ایک ایسے شخص کو گرفتار کیا ہے جو ماسکو کے پاس اس کے ایک سینئر فوجی افسر کے قتل میں ملوث تھا۔ روس کی فیڈرل سیکوریٹی سروس کے مطابق یہ حملہ یوکرین سے ریموٹ کنٹرول کے ذریعہ کیا گیا کار بم دھماکہ تھا۔ اس خوفناک حملے کا ویڈیو بھی سامنے آیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق کار میں دھماکہ خیز اشیا بھر کر اسے پارک کیا گیا تھا۔ جیسے ہی میجر جنرل یاروسلوو موسکالک گھر سے باہر نکلے، دھماکہ کو یوکرین سے ریموٹ کے ذریعہ ایکٹیو کر دیا گیا۔ جب وہ کار میں سوار ہوئے، بم نے کار کے پرخچے اڑا دیئے۔ موسکالک روس کے جنرل آف اسٹاف کے اہم آپریشنس ڈائرکٹوریٹ کے نائب سربراہ تھے۔ اس شدید دھماکے میں جنرل موسکالک کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔ واقعہ بالاشکھا علاقے میں پیش آیا، جو ماسکو کے باہری حصے میں واقع ہے۔


گرفتار کیے گئے شخص کی پہچان اگنات کزن (41) کے طور پر ہوئی ہے جسے روس نے یوکرین کی خفیہ ایجنسی کا مبینہ ایجنٹ بتایا ہے۔ کزن کو حراست میں لے کر پوچھ تاچھ کی جا رہی ہے۔ یوکرین کی طرف سے ابھی تک اس معاملے پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں بھی ماسکو میں ایک دھماکہ میں لیفٹیننٹ جنرل اگور کیریلوو اور ان کے معاون کی موت ہو گئی تھی۔ وہ روس کی ریڈیولوجیکل، کیمیکل اور بایولوجیکل ڈیفنس فورسز کے سربراہ تھے۔ اس وقت بھی روس نے یوکرین پر قتل کا الزام لگایا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔