روسی فوج جنوبی یوکرین پر مکمل قبضے کے لیے کوشاں

یورپی یونین کے ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ ان کا خیال ہے کہ روس آنے والے دنوں میں مشرقی یوکرین اور جنوبی ساحل پر اپنے حملے تیز کر سکتا ہے۔

روسی فوجی، فائل تصویر آئی اے این ایس
روسی فوجی، فائل تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

کیف: روس کے ایک سینئر فوجی اہلکار نے کہا ہے کہ فوج جنوبی یوکرین اور مشرقی ڈونباس علاقے پر مکمل قبضے کی تیاری کر رہی ہے۔ بی بی سی نے ہفتہ کو روس کے میجر جنرل رستم مینیکیف کے حوالے سے یہ اطلاع دی۔ میجر جنرل مینکائیف نے بتایا کہ اگر روس کامیاب ہو جاتا ہے تو ملک کریمیا کے لیے ایک زمینی پل تعمیر کر سکے گا، جس پر اس نے 2014 میں قبضہ کیا تھا اور مالڈووا میں روسی حمایت یافتہ ٹرانسنیسٹریا کے علاقے میں داخلی راستہ فراہم کر سکے گا۔

روسی بولنے والی ٹرانسنیسٹریا مغرب میں یوکرین کی سرحد سے ملتی ہے۔ اس نے سوویت یونین کے انہدام کے بعد آزادی کا دعویٰ کیا، لیکن اسے بین الاقوامی سطح پر تسلیم نہیں کیا گیا اس لیے یہ سرکاری طور پر مالڈووا کا حصہ ہے۔ تقریباً 1500 روسی فوجیوں کا ایک چھوٹا دستہ جنگ بندی کے معاہدے کے تحت 1995 سے اس خطے میں تعینات ہے۔


یہ واضح نہیں ہے کہ آیا میجر جنرل مینکائیف کے تبصروں کو کریملن نے باضابطہ طور پر منظور کیا تھا، لیکن روسی میڈیا بشمول انٹرفیکس اور تاس نیوز ایجنسیوں میں ان کا بڑے پیمانے پر ذکر کیا گیا ہے۔ دریں اثنا، یورپی یونین کے ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ ان کا خیال ہے کہ روس آنے والے دنوں میں مشرقی یوکرین اور جنوبی ساحل پر اپنے حملے تیز کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگلے دو ہفتے جنگ کے لیے فیصلہ کن ہو سکتے ہیں۔ دریں اثناء مالدووا نے جنرل مینی کیف کے ریمارکس کو ’انتہائی تشویشناک‘ قرار دیتے ہوئے روسی سفیر کو طلب کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */