جنگ کا نتیجہ: غزہ کی آبادی میں 6 فیصد کی زبردست گراوٹ، ایک لاکھ فلسطینیوں نے شہر کو الوداع کہا
پی سی بی ایس کی ایک رپورٹ کے مطابق غزہ کی آبادی اب 2.1 ملین ہے۔ 7 اکتوبر 2023 کو جنگ کی شروعات سے غزہ میں اسرائیلی حملوں میں 45553 لوگ جاں بحق ہوئے ہیں۔

غزہ میں اسرائیلی بمباری کے بعد کا منظر (فائل)
اکتوبر 2023 سے حماس اور اسرائیل کے درمیان شدید جنگ جاری ہے۔ اس مہلک لڑائی کا خمیازہ عام لوگوں کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔ اس سلسلے میں ایک رپورٹ کے مطابق 2024 میں غزہ کی آبادی میں 6 فیصد کی کمی آئی ہے اور تقریباً 160000 لوگ کم ہوئے ہیں۔ حماس کے خلاف اسرائیل کی وحشیانہ کارروائی نے فلسطینیوں کی آبادی پر زبردست اثر ڈالا ہے۔
فلسطینی سینٹرل اسٹیٹسٹکس بیورو (پی سی بی ایس) نے منگل کو جاری ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ 7 اکتوبر 2023 کو جنگ کی شروعات کے بعد سے تقریباً 100000 فلسطینیوں نے غزہ چھوڑ دیا۔ اس کے علاوہ غزہ پٹی میں اسرائیلی حملوں میں کم سے کم 45553 لوگ جاں بحق ہوئے ہیں۔ رپورٹ میں انتباہ کیا گیا ہے کہ وافر صحت دیکھ بھال کی کمی کی وجہ سے غزہ میں 60000 حاملہ خواتین خطرے میں رہیں اور 96 فیصد آبادی اعلیٰ سطح کے کھانے کی عدم تحفظ کا شکار ہے۔ پی سی بی ایس کی رپورٹ کے مطابق غزہ کی آبادی اب 2.1 ملین ہے، جس میں 18 سال سے کم عمر کے 10 لاکھ سے زیادہ بچے شامل ہیں، جو آبادی کا 47 فیصد ہیں۔
ادھر اسرائیل کے سینٹرل اسٹیٹسٹکس بیورو (سی بی ایس) کی ایک دوسری رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ اسرائیل کی آبادی ابھی بھی بڑھ رہی ہے لیکن پہلے کے مقابلے میں دھیرے دھیرے، یہ اس لیے ہو رہا ہے کیونکہ بڑی تعداد میں اسرائیلیوں نے ملک چھوڑ دیا۔ منگل کو شائع رپورٹ میں مردم شماری دفتر نے کہا کہ 2024 میں اسرائیل کی آبادی 1.1 فیصد بڑھی جبکہ 2023 میں 1.6 فیصد بڑھی تھی۔
وہیں اسرائیل کی وحشیانہ کارروائی لگاتار جاری ہے۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق نئے سال کے پہلے ہی دن شمالی غزہ کے جبالیہ علاقے میں ایک گھر پر اسرائیل کے فضائی حملے میں ایک خاتون اور 4 بچوں سمیت 7 لوگ ہلاک ہو گئے جبکہ تقریباً ایک درجن افراد زخمی ہوئے ہیں۔ وہیں وسطی غزہ میں رات کے دوران بُریز پناہ گزیں کیمپ میں کیے گئے حملے میں ایک خاتون اور ایک بچی کی جان چلی گئی ہے۔ جبکہ بدھ کی صبح جنوبی شہر خان یونس میں کیے گ۴ے حملے میں تین لوگ ہلاک ہوئے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔