پنج شیر کی جنگ میں نیا موڑ، طالبان کے ٹھکانوں پر نامعلوم فوجی طیاروں کا حملہ

پیر کے روز پنج شیر پر طالبان کے قبضے کا دعویٰ کرنے کے بعد گزشتہ رات کو ایک حیران کرنے والی خبر آئی، دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ پنج شیر میں طالبان کے ٹھکانوں پر نامعلوم فوجی طیاروں نے حملہ کیا ہے۔

علامتی، طالبان / آئی اے این ایس
علامتی، طالبان / آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

افغانستان اور پنج شیر پر پیر کے روز طالبان کے قبضے کا دعویٰ کرنے کے بعد گزشتہ رات کو ایک حیران کرنے والی خبر سامنے آئی۔ کچھ رپورٹس میں یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ پنج شیر میں طالبان کے ٹھکانوں پر نامعلوم فوجی طیاروں کے ذریعہ ہوائی حملے کیے گئے ہیں۔ رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ طالبان کے ٹھکانوں کو زبردست نقصان پہنچا ہے۔ کچھ غیر ملکی رپورٹروں نے پنج شیر کے ڈپٹی گورنر کے حوالے سے علاقے میں زبردست لڑائی ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ ایسے میں اب یہ سوال اٹھ رہا ہے کہ یہ ہوائی حملے کس کی جانب سے کیے گئے ہیں؟

پنج شیر میں طالبان کے ٹھکانوں پر حملے کی خبر افغانستان کے صحافی اور وہاں کی میڈیا کے ذریعہ دی گئی ہے۔ حالانکہ اب تک یہ صاف نہیں ہے کہ یہ جنگی طیارے کس ملک کے تھے۔ محمد السلمانی کے ذریعہ کیے گئے ایک ٹوئٹ میں لکھا گیا ہے کہ نامعلوم طیارہ طالبان کے ٹھکانوں پر حملہ کر بھاگے اور ریزسٹینٹ فورسز والے علاقے میں چلے گئے۔ یہ کس نے کیا، روس یا تاجکستان؟


فی الحال طالبان پر حملہ کس نے کیا ہے یہ معلوم نہیں چل سکا ہے۔ لیکن افغانستان کے کئی صحافی اس حملے کو لے کر قیاس لگا رہے ہیں۔ ’آج تک‘ کی خبر کے مطابق وہاں کے صحافی جو قیاس لگا رہے ہیں، ان میں تاجکستان کا نام سب سے اوپر آتا ہے۔ کیونکہ احمد مسعود کا ان دنوں تاجکستان میں ہونے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ جب طالبان نے افغانستان پر قبضہ کیا تھا، اس وقت افغان فوج کے کئی فوجی، جنگی طیارہ یہاں سے نکل کر تاجکستان تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئے تھے۔

تاجکستان وقت وقت پر ناردرن الائنس اور طالبان مخالف گروپوں کا ساتھ دیتا آیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ طالبان پر ہوئے اس طرح کے نامعلوم حملے کو لے کر سب سے پہلے نظر اس کی طرف مڑی ہے۔ اس سے قبل طالبان کے جنگجوؤں نے پیر کو پنج شیر کے آٹھ اضلاع پر قبضہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔ بڑی تعداد میں طالبانی جنگجو پنج شیر میں گھس کر باغی گروپ کو ختم کرنے کا دعویٰ کیا اور گورنر آفس کے باہر طالبان نے اپنا پرچم لہرا دیا تھا۔


طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ نیشنل ریزسٹنٹ فرنٹ آف افغانستان (این آر ایف اے) کی قیادت کر رہے احمد مسعود اور سابق نائب صدر امراللہ صالح پڑوسی ملک تاجکستان بھاگ گئے ہیں۔ لیکن مسعود نے اپنے ایک آڈیو پیغام میں کہا کہ وہ محفوظ ہیں، لیکن اس کے علاوہ کوئی تفصیل نہیں دی۔ مسعود نے کہا کہ طالبان کی جیت کا دعویٰ جھوٹا ہے اور ہماری جنگ جاری ہے۔ انھوں نے لوگوں سے پورے افغانستان میں طالبان کے خلاف بغاوت کرنے کی اپیل کی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */