سری لنکا میں صدر کے عہدے کے لیے اپوزیشن نے انورا کمارا دسانائیکے کا نام تجویز کیا

پارلیمنٹ میں قائد حزب اختلاف ساجتھ پریماداسا نے کہا کہ "ووٹنگ 225 ایم پیز تک محدود ہے، جس میں گوٹابایا راجا پاکسے اتحاد کا غلبہ ہے۔ اگرچہ یہ ایک سخت لڑائی ہے، مجھے یقین ہے کہ سچائی کی جیت ہوگی۔"

سری لنکا، تصویر آئی اے این ایس
سری لنکا، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

کولمبو: سری لنکا کی بائیں بازو کی جماعت جاتھیکا جنبل ویگیا کی رہنما انورا کمارا دسانائیکے کو صدارتی عہدے کے انتخاب کے لیے ان کا نام تجویز کیا ہے۔ انورا کا نام اپوزیشن لیڈر ساجتھ پریماداسا کے ذریعہ کل شام اسی عہدے کے لیے اپنی امیدواری کے اعلان کے بعد آیا ہے۔

پارلیمنٹ میں قائد حزب اختلاف ساجتھ پریماداسا نے کہا کہ "ووٹنگ 225 ایم پیز تک محدود ہے، جس میں گوٹابایا راجا پاکسے اتحاد کا غلبہ ہے۔ اگرچہ یہ ایک سخت لڑائی ہے، مجھے یقین ہے کہ سچائی کی جیت ہوگی۔" پارلیمنٹ کے اسپیکر نے ہفتے کے روز کہا کہ نئے صدر کے انتخاب کا عمل آٹھ دن کے اندر مکمل کر لیا جائے گا۔


پارلیمنٹ کے سکریٹری جنرل نے آج باضابطہ طور پر پارلیمنٹ کو مطلع کیا کہ سابق صدر راجا پاکسے نے 14 جولائی سے صدارتی عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ دریں اثنا، جمعہ کو سپریم کورٹ نے سابق وزیر اعظم مہندا راجا پاکسے اور سابق وزیر خزانہ باسل راجا پاکسے کو بغیر اجازت 28 جولائی تک ملک چھوڑنے پر پابند عائد کر دی ہے۔ غورطلب ہے کہ سابق صدر راجا پاکسے کی غلط پالیسیوں کے خلاف بڑے پیمانے پر بغاوت کا سامنا کرنے کے بعد وہ ملک سے فرار ہو گئے۔ سری لنکا کو معاشی اور سیاسی بحران کا سامنا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔