میانمار تختہ پلٹ کے خلاف مظاہرہ کی کوریج کرنے والے میڈیا اداروں پر پابندی عائد!

جن پانچ میڈیا اداروں پر پابندی عائد کی گئی ہے، وہ مظاہرے سے متعلق خبروں اور واقعات کا براہ راست نشریہ کر رہے تھے۔ پابندی لگانے سے پہلے ’میاماں ناؤ‘ کے دفتر پر پیر کو چھاپہ ماری کی گئی تھی۔

علامتی، تصویر آئی اے این ایس
علامتی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

میانمار میں تختہ پلٹ کے بعد عوام کا اس کے خلاف مظاہرہ جاری ہے۔ میانمار میں سیکورٹی فورسز کے ذریعہ حراست میں لیے گئے تقریباً 200 طلبا کی حمایت میں ملک کے سب سے بڑے شہر ینگون میں پیر کے روز مظاہرہ کیا گیا اور لوگوں نے رات آٹھ بجے لگائے گئے کرفیو کی بھی خلاف ورزی کی۔ تازہ ترین خبروں کے مطابق میانمار کی فوج نے ان مظاہروں کی کوریج کرنے والے پانچ میڈیا اداروں پر پابندی عائد کر دی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ آنگ سان سو چی کی منتخب حکومت کو گزشتہ مہینے فوج نے ہٹا کر تختہ پلٹ کر دیا تھا، اور اس کے خلاف روزانہ میانمار کے شہری احتجاجی مظاہرہ کر رہے ہیں۔ فوجی حکومت نے اس مظاہرے کی میڈیا کوریج پر سختی کے ساتھ پابندی عائد کر دی ہے اور پانچ میڈیا اداروں مجّما، ڈی وی بی کھت تھت میڈیا، میانمار ناؤ اور سیون ڈے نیوز کے لائسنس رد کر دیئے گئے ہیں۔ سرکاری چینل ایم آر ٹی وی پر کہا گیا ہے کہ ’’ان میڈیا کمپنیوں کو کسی بھی اسٹیج یا تکنیک سے نشریہ کرنے کی اجازت نہیں ہے۔‘‘


قابل ذکر ہے کہ یہ پانچ میڈیا ادارے مظاہرے سے متعلق خبروں اور واقعات کا براہ راست نشریہ کر رہے تھے۔ پابندی لگانے سے پہلے ’میاماں ناؤ‘ کے دفتر پر پیر کو چھاپہ ماری کی گئی تھی۔ حکومت نے تختہ پلٹ کے بعد درجنوں صحافیوں کو حراست میں لیا ہے جن میں ’میاماں ناؤ‘ کے نامہ نگار اور ایسو سی ایٹیڈ پریس کے تھن جو شامل ہیں۔ ان پر بدامنی پھیلانے کا الزام ہے جس کے لیے تین سال جیل کی سزا ہو سکتی ہے۔

پولس نے یانگون کے پڑوس میں واقع سانچونگ میں گھیرابندی کر کے گھر گھر تلاشی مہم چلائی، جس کے بعد رات میں مظاہرہ شروع ہوا۔ تصور کیا جا رہا ہے کہ سیکورٹی فورسز کی نظر سے بچ کر کچھ لوگوں کے گھروں میں چھپے لوگوں کی تلاش کرنے کے لیے پولس نے یہ مہم چلائی۔ سوشل میڈیا پر یہ باتیں تیزی سے پھیل گئی، جس کے بعد لوگ مظاہرین کی حمایت میں سڑکوں پر اتر آئے۔

انسین ضلع میں لوگوں نے سڑکوں پر گیت گاتے ہوئے اور نعرہ لگا کر جمہوریت کی بحالی کے لیے مظاہرہ کیا۔ میانمار کے وقت کے مطابق نصف رات تک پولس اور مظاہرین کے درمیان تصادم کا کوئی واقعہ ہونے کی اطلاع نہیں ملی، حالانکہ سیکورٹی فورسز نے بھیڑ کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی، کھڑکی سے دیکھ رہے لوگوں کو پھٹکارا اور اسٹن گرینیڈ کا استعمال کیا۔ کچھ جگہوں پر ربر کی گولیاں چلنے کی بھی خبریں ملی ہیں جن سے لوگ زخمی ہوئے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔