مسک نے اپنا ہی ریکارڈ توڑ دیا، دولت میں دوسرے امیر ترین شخص سے 36.32 لاکھ کروڑ روپئے آگے
مسک کی دولت میں یہ نمایاں اضافہ بنیادی طور پر ان کی پرائیویٹ راکٹ کمپنی اسپیس ایکس کی قدر میں تیزی سے اچھال کی وجہ سے ہوا ہے۔ مسک کے پاس اسپیس ایکس میں تقریباً 42 فیصد حصہ ہے۔

اسٹار لنک، اسپیس ایکس اور ٹیسلا کے مالک ایلون مسک پیر کے روز تاریخ کے پہلے شخص بن گئے جن کی مجموعی مالیت 600 بلین ڈالر یعنی 54.49 لاکھ کروڑ روپئے سے زیادہ ہو گئی۔ فوربس کے مطابق 15 دسمبر کی دو پہر تک مسک کی مجموعی مالیت تقریباً 677 بلین ڈالر یعنی 61.47 لاکھ کروڑ روپئے تک پہنچ گئی۔ دنیا میں آج تک کوئی اتنا امیر نہیں رہا۔
ایلون مسک کی دولت میں یہ نمایاں اضافہ بنیادی طور پر ان کی پرائیویٹ راکٹ کمپنی اسپیس ایکس کی قدر میں تیزی سے اچھال کی وجہ سے ہوا ہے۔ اسپیس ایکس کی حالیہ ٹینڈر پیشکش میں کمپنی کی مالیت 800 بلین بتائی گئی جو اگست میں 400 بلین ڈالرتھی۔ مسک کے پاس اسپیس ایکس میں تقریباً 42 فیصد حصہ ہے جس سے ان کی دولت میں 168 بلین ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔
اکتوبر 2025 میں مسک 500 بلین ڈالر کا ہندسہ عبور کرنے والے پہلے شخص بن گئے تھے۔ اب دو ماہ سے بھی کم عرصہ میں مسک کی دولت میں 100 بلین ڈالر سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے۔ اسپیس ایکس 2026 میں آئی پی او لانے کی تیاری کر رہی ہے، جس سے کمپنی کی مالیت 1.5 ٹریلین ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔ اس سے مسک کی دولت میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔
مسک کے پاس ٹیسلا میں تقریباً 12 فیصد حصہ ہے جس کی مالیت تقریباً 197 بلین ڈالر ہے۔ اس سال ٹیسلا کے شیئر میں 13 فیصد کا اضافہ ہوا ہے خواہ فروخت میں معمولی گراوٹ آئی ہو۔ پیر کو شیئر میں تقریباً 4 فیصد اضافہ ہوا کیونکہ مسک نے بتایا کہ کمپنی روبوٹیکسی کا تجربہ کررہی جس میں آگے کی سیٹ پر سیفٹی مانیٹر نہیں رکھا جارہا ہے۔
بتادیں کہ نومبر میں ٹیسلا کے شیئر ہولڈرز نے مسک کے لیے 1 ٹریلین ڈالر پے پیکج منظورکیا تھا جو تاریخ کا سب سے بڑا کارپوریٹ پے پیکج ہے۔ اس سے کمپنی کو اے آئی اور روبوٹکس میں بڑا کھلاڑی بنانے کی حمایت حاصل ہوئی۔ مسک کی مصنوعی ذہانت کمپنی اے آئی ایکس، 15 بلین ڈالر کی نئی فنڈنگ اکٹھا کرنے کے لیے بات چیت کر رہی ہے، جس میں کمپنی کی قیمت 230 بلین ڈالر ہو سکتی ہے حالانکہ مسک کی ٹیسلا، اسپیس ایکس اور ایکس اے آئی نے ابھی تک اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ مجموعی طور پر مسک کی دولت میں تیز اضافہ ان کی کمپنیوں کی اعلیٰ قدروں کی وجہ سے ہو رہا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔