اسرائیلی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں 340 سے زائد فلسطینی زخمی، خلیج تعاون کونسل نے کی حملے کی مذمت

فلسطینی میڈیا نے اطلاع دی کہ اسرائیلی پولیس نے مسجد الاقصیٰ پر چھاپہ مارا جو اسلام کا تیسرا سب سے بڑا مقدس مقام ہے۔ اس دوران پولیس نے بھیڑ کو قابو کرنے کے لیے ربڑ کی گولیوں کا استعمال کیا۔

مسجد الاقصیٰ، تصویر آئی اے این ایس
مسجد الاقصیٰ، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

غزہ: یروشلم اورویسٹ بینک میں اسرائیلی فوج کے ساتھ جھڑپ میں 340 سے زائد فلسطینیوں کے زخمی ہونے کی اطلاع فلسطینی ہلال احمر ایمرجنسی سروس نے دی ہے۔ ہلال احمر نے جمعہ کی دیرشب بتایا، ’’ہلال احمر نے یروشلم اورویسٹ بینک میں 344 فلسطینیوں کو امداد فراہم کی ہے۔ تنظیم کے مطابق ان میں سے 154 یروشلم میں زخمی ہوئے ہیں۔

جمعہ کو فلسطینی میڈیا نے اطلاع دی کہ اسرائیلی پولیس نے یروشلم کی مسجد الاقصیٰ پر چھاپہ مارا جو اسلام کا تیسرا سب سے بڑا مقدس مقام ہے۔ اس دوران پولیس نے بھیڑ کو قابو کرنے کے لیے ربڑ کی گولیوں، شور بموں اور آنسو گیس کا استعمال کیا۔


خلیج تعاون کونسل نے کی مسجد اقصیٰ میں نمازیوں پر اسرائیلی حملے کی مذمت

دوحہ: خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے سکریٹری جنرل نایف الحجرف نے جمعہ کو یروشلم کے مسجد اقصیٰ میں نمازیوں پر اسرائیلی پولیس کے حملے کی مذمت کی ہے۔ کویتی خبر رساں ایجنسی کونا نے اپنی رپورٹ میں الحجرف کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ "سینکڑوں کی تعداد میں نمازی یا تو زخمی ہوئے ہیں یا اسرائیلی سکیورٹی فورسز کے ذریعہ حراست میں لیے گئے ہیں۔" یہ فلسطینیوں کے خلاف جارحانہ رویوں میں اضافے کی عکاسی کرتا ہے جو کسی بھی طرح قابل قبول نہیں ہے۔ یہ ایک سنگین خلاف ورزی ہے۔"

جے سی سی کے سکریٹری جنرل نے فلسطینی علاقے میں اسرائیل کی غیر قانونی سرگرمیوں کو فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا اور ساتھ ہی اسلام کے اس مقدس مقام کے تئیں احترام کا رویہ اپنانے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے عالمی برادری سے اس خطے کی سلامتی پر توجہ دینے کی بھی اپیل کی۔


جمعہ کو فلسطینی میڈیا نے اطلاع دی کہ اسرائیلی پولیس نے یروشلم کی مسجد الاقصی پر چھاپہ مارا، جو اسلام کا تیسرا سب سے بڑا مقدس مقام ہے۔ اس دوران پولیس نے بھیڑ پر قابو پانے کے لیے ربڑ کی گولیوں، نوائس بموں اور آنسو گیس کا استعمال کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔