’لنکڈ اِن‘ نے چین میں اپنا ایپ بند کر دیا، کئی ملازمین کو دکھایا گیا باہر کا راستہ

مارچ سہ ماہی میں لنکڈ اِن کے ریونیو میں 8 فیصد کا اضافہ ہوا، 2016 میں مائیکروسافٹ نے 26 ارب ڈالر سے زیادہ میں لنکڈ اِن کو خرید لیا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>لنکڈ اِن، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

لنکڈ اِن، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

مائیکروسافٹ کی ملکیت والی ’لنکڈ اِن‘ نے 716 ملازمین کو نوکری سے نکال دیا ہے۔ کمپنی چین میں اپنے انکیریر ایپ کو بند کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے عالمی کاروباری تنظیم (جی بی او) میں بدلاؤ کر رہی ہے۔ کمپنی کے سی ای او ریان روسلینسکی نے ملازمین کو ایک ای میل میں کہا کہ اس قدم کا مقصد کمپنی کے آپریشنل عمل کو منظم کرنا ہے۔ انھوں نے پیر کے روز ای میل میں لکھا کہ ’’چونکہ ہم اس تیزی سے بدلتے منظرنامہ سے لنکڈ اِن کی رہنمائی کرتے ہیں، اس لیے ہم جی بی او اور اپنی چین کی پالیسی میں بدلاؤ کر رہے ہیں، جس کے سبب 716 ملازمین کا کردار کم ہو جائے گا۔‘‘

ای میل میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ ’’اگر اس فیصلہ سے آپ کا کردار براہ راست متاثر ہوتا ہے تو آپ کو اپنی ٹیم کے ایک لیڈر اور ہمارے جی ٹی او کے ایک نمائندہ کے ساتھ میٹنگ کے لیے اگلے گھنٹے کے اندر لیٹر حاصل ہوگا۔‘‘ سی ای او نے کہا کہ ’’ایک ترقی یافتہ بازار میں ہمیں اپنے نظریہ کو حقیقی بنانے کے لیے اپنی پالیسی کو موافق کرنے کے لیے لگاتار پرعزم ہونا چاہیے۔‘‘


واضح رہے کہ لنکڈ اِن نے مارچ سہ ماہی میں ریکارڈ انسلاک دیکھا۔ عالمی سطح پر 930 ملین سے زیادہ اراکین اب منسلک ہونے، سیکھنے، فروخت کرنے اور کام پر رکھے جانے کے لیے پیشہ ور سوشل نیٹورک کی طرف رخ کر رہے ہیں۔ ٹیک کمپنی مائیکروسافٹ کے لیے مارچ سہ ماہی میں لنکڈ اِن ریونیو میں 8 فیصد کا اضافہ ہوا۔ 2016 میں مائیکروسافٹ نے 26 ارب ڈالر سے زیادہ میں لنکڈ اِن کو خریدا تھا۔

بہرحال، کمپنی چین میں پروڈکٹ اور انجینئرنگ ٹیموں کو بند کرنے اور کارپوریٹ، سیلس اینڈ مارکیٹنگ عمل کو کم کرنے کی کوشش میں بھی تھی۔ روسلینسکی نے کہا کہ وہ چین میں کام کرنے والی کمپنیوں کو بیرون ممالک میں کرایہ پر لینے، مارکیٹ اور ٹریننگ دینے میں مدد کرنے پر چین کی پالیسی پر توجہ مرکوز کریں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔