کینیڈا میں جسٹن ٹروڈو کی لبرل پارٹی کو ملا مینڈیٹ

کینیڈا کا الیکشن جیتنے کے لیے کسی بھی پارٹی کو پارلیمنٹ میں اکثریت حاصل کرنے کے لیے 38 فیصد ووٹ درکار ہوتے ہیں۔ ملک میں 338 نشستوں کے لیے ووٹ ڈالے گئے ہیں۔

جسٹن ٹروڈو، تصویر آئی اے این ایس
جسٹن ٹروڈو، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

اوٹاوا: کینیڈا کے عوام وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی لبرل پارٹی کو پیر کے روز ہونے والے انتخابات میں فتح کی طرف لے گئے اور ان کی پارٹی کو پھر اقتدار کی کرسی پر بٹھا دیا۔ لبرل پارٹی نے مڈٹرم انتخابات میں کسی بھی دوسری پارٹی کے مقابلے میں سب سے زیادہ نشستیں حاصل کیں۔ جسٹن ٹروڈو کو ایک بار پھر بطور وزیر اعظم دوبارہ مینڈیٹ ملا ہے۔

مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق جسٹن ٹروڈو کی پارٹی نے 44 ویں عام انتخابات میں ہاؤس آف کامنز میں 156 نشستیں حاصل کیں، اس کے بعد کنزرویٹو پارٹی 121 نشستوں کے ساتھ دوسری، بلاک کوئبیکائس کو 32 نشستوں کے ساتھ تیسری، نیو ڈیموکریٹک پارٹی کو 27 سیٹوں کے ساتھ چوتھی اور گرین پارٹی کو دو نشستوں کے ساتھ پانچویں پوزیشن ملی ہے۔


میڈیا کے مطابق گزشتہ ماہ ہاؤس آف کامنز کو تحلیل کر دیا گیا تھا، اس کے مطابق آخری بار کے مقابلے میں حتمی نشستوں کی تعداد میں زیادہ فرق نہیں ہے۔ کینیڈا کا الیکشن جیتنے کے لیے کسی بھی پارٹی کو پارلیمنٹ میں اکثریت حاصل کرنے کے لیے 38 فیصد ووٹ درکار ہوتے ہیں۔ ملک میں 338 نشستوں کے لیے ووٹ ڈالے گئے ہیں۔ ایک پارٹی کو اپنی اکثریت ثابت کرنے کے لیے کم از کم 170 نشستیں جیتنے کی ضرورت ہے۔

اس سے قبل جب 2019 میں کینیڈا میں انتخابات ہوئے تھے تب ٹروڈو کی پارٹی کو اکثریت نہیں ملی تھی۔ جس کی وجہ سے کسی قانون کو پاس کرنے کے لیے دوسری جماعتوں کی حمایت پر انحصار کرنا پڑتا تھا۔ گزشتہ انتخابات میں لبرل پارٹی نے 155 نشستیں حاصل کیں، اس کے بعد کنزرویٹو پارٹی نے 119 نشستیں حاصل کیں، بلاک کوئبیکائس کو 32، نیو ڈیموکریٹک پارٹی کو 24 اور گرین پارٹی نے دو نشستیں حاصل کی تھیں۔ جسٹن ٹروڈو کو ملک میں کورونا وائرس کی چوتھی لہر کے درمیان انتخابات کرانے پر اپوزیشن پارٹیوں کی تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔


خیال رہے جسٹن ٹروڈو نے اپنی تقریباً دو سالہ اقلیتی حکومت کا خاتمہ کرتے ہوئے 15 اگست کو وسط مدتی انتخابات کا اعلان کیا تھا۔ سیاسی مخالفین نے استدلال دیا تھا کہ ان کا فیصلہ اکثریتی حکومت کی خواہش سے محرک تھا۔ ان کی واحد توجہ حکمرانی پر ہونی چاہیے، پروپیگنڈہ پر نہیں، جبکہ ملک بھر میں وبائی بیماری پھیل رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔