ایران-اسرائیل جنگ: ’صرف بیان دینے سے کام نہیں چلے گا، کھل کر ساتھ دیجیے‘، خامنہ ای نے پوتن کو لکھا خط
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے اپنے وزیر خارجہ عباس اراگھچی کو ایک خط پوتن کے حوالہ کرنے کے لیے کہا ہے، جس میں کھل کر ایران کی حمایت کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
آیت اللہ علی خامنہ ای اور ولادمیر پوتن، تصویرایکس/@khamenei_ir
ایران اور اسرائیل کی جنگ ہر گزرتے وقت کے ساتھ شدت اختیار کرتی جا رہی ہے۔ اب اس جنگ میں ایران نے روس سے مکمل حمایت کا مطالبہ کیا ہے۔ خبر رساں ایجنسی ’رائٹرس‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے اپنے وزیر خارجہ عباس اراگھچی کو ایک خط پوتن کے حوالے کرنے کے لیے کہا ہے۔ اس میں روس سے کھل کر حمایت کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ روس ابھی تک جس طرح سے حمایت کر رہا ہے، وہ ایران کو پسند نہیں آ رہا۔ بتایا جا رہا ہے کہ خامنہ ای نے جو خط روسی صدر پوتن کو لکھا ہے، اس میں کہا گیا ہے کہ وہ اسرائیل اور امریکہ کے خلاف مزید کھل کر آگے آئیں اور حمایت کریں۔ حالانکہ تہران کس طرح کی مدد چاہتا ہے، یہ اب بھی واضح نہیں ہو سکا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ایران کے وزیر خارجہ عباس اراگھچی نے 23 جون کو روسی صدر ولادمیر پوتن سے ملاقات کی ہے۔ ایران کے جوہری تنصیبات پر حملہ کے بعد سے ہی روس سخت الفاظ میں اسرائیل اور امریکہ کی مذمت کرتا رہا ہے۔ کریملن میں ہوئی عباس اور پوتن کی ملاقات کے دوران پوتن نے ایرانی نمائندہ وفد کو یقین دلایا کہ ایران کے لوگ حمایت کے لیے روس پر بھروسہ کر سکتے ہیں۔ لیکن بتایا جا رہا ہے کہ خامنہ ای نے اپنے خط میں کہا ہے کہ ’صرف بیان دینے سے کام نہیں چلے گا، روس کو کھل کر ساتھ دینا ہوگا‘۔
واضح رہے کہ روس اور ایران کا رشتہ طویل عرصہ سے مضبوط رہا ہے۔ روس اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل میں ویٹو کی مدد سے ایران کی مغربی ممالک کے ساتھ جوہری مذاکرہ میں اہم کردار نبھاتا ہے۔ پوتن کی فوج اس وقت یوکرین میں لگاتار چوتھے سال ایک بڑی جنگ لڑ رہی ہے۔ روس نے ایران کے ایشو پر امریکہ کے ساتھ براہ راست ٹکراؤ میں ابھی تک دلچسپی نہیں دکھائی ہے، جبکہ ڈونالڈ ٹرمپ جب سے امریکی صدر بنے ہیں، تب سے وہ امریکہ اور روس کے تعلقات کو بہتر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
بہرحال، پوتن نے بار بار امریکہ اور ایران کے درمیان ثالثی کی پیشکش کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق روس کے اندر یہ مطالبہ کیا گیا ہے کہ ایران کو روس اسی طرح حمایت دے جس طرح امریکہ نے یوکرین کو حمایت دی ہے۔ حالانکہ ایران کے وزیر خارجہ سے ملنے کے بعد پوتن نے واضح لفظوں میں کہا ہے کہ ’’ایران کے خلاف اس جارحانہ کارروائی کی کوئی بنیاد اور کوئی مطلب نہیں ہے۔ ایران کے ساتھ ہمارے طویل وقت سے دوستانہ اور بھروسہ مند رشتہ ہے، اور ہم اپنی طرف سے ایرانی عوام کی حمایت کی کوشش کر رہے ہیں۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔