غزہ میں نسل کشی کے خلاف عالمی عدالت انصاف کے حکم کی تعمیل کے لیے بین الاقوامی برادری اسرائیل پر دباؤ ڈالے: جنوبی افریقہ

جنوبی افریقہ کی پارلیمنٹ نے غزہ میں جاری نسل کشی کے مقدمے پر عالمی عدالت انصاف کے تاریخی فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس فیصلے کی تعمیل کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالے۔

<div class="paragraphs"><p>جنوبی افریقی پارلیمنٹ / آئی اے این ایس</p></div>

جنوبی افریقی پارلیمنٹ / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

کیپ ٹاؤن: جنوبی افریقہ کی پارلیمنٹ نے اسرائیل کی جانب سے غزہ میں جاری نسل کشی کے مقدمے پر عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) کے تاریخی فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس فیصلے کی تعمیل کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالے۔

خبر رساں ایجنسی نے جمعہ کی شام پارلیمنٹ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ آئی سی جے نے یہ طے کیا ہے کہ غزہ میں اسرائیل کے اقدامات ممکنہ طور پر نسل کشی ہیں اور اس بنیاد پر عارضی اقدامات کا اشارہ دیا ہے۔

جنوبی افریقی پارلیمنٹ نے اسے انسانی حقوق کے لیے ایک اہم فتح قرار دیتے ہوئے کہا، ‘‘یہ فیصلہ غزہ میں فوری جنگ بندی اور تنازع کے خاتمے پر جنوبی افریقہ کے موقف کی تصدیق کرتا ہے۔‘‘ بیان میں پارلیمنٹ نے اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ پابند اقدامات کا احترام کرے اور غزہ میں اور فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی بند کرے۔


پارلیمنٹ نے کہا، ’’اسرائیل اور اس کے حامیوں کی طرف سے اپنے دفاع کے نام پر اندھا دھند فوجی کارروائیوں کی اب کوئی قابل اعتبار بنیاد نہیں ہے۔ یہ فیصلہ اسرائیل کی جانب سے نسل کشی کنونشن سمیت بین الاقوامی قوانین کی عدم پاسداری کا واضح مظہر ہے۔ لہٰذا، یہ فیصلہ اسرائیل کو غزہ میں فوری طور پر تنازعہ ختم کرنے اور اقوام متحدہ کی مزید انسانی امداد کی اجازت دینے پر مجبور کرتا ہے۔‘‘

اس میں مزید کہا گیا، ’’عدالت کے حکم کردہ اقدامات پر غور کرتے ہوئے، ہم حکومتوں، پارلیمانوں اور عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اسرائیل پر حکم کی تعمیل کرنے کے لیے دباؤ ڈال کر جواب دیں۔‘‘

پارلیمنٹ نے آئی سی جے کے حکم کی باضابطہ اطلاع دینے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے اس کے قانون کے مطابق فوری کارروائی کو یقینی بنانے کا بھی مطالبہ کیا اور کہا، ‘‘کوئی حکومت یا ریاست قانون سے بالاتر نہیں ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔