جاپان کے نصف نوجوان صاحب اولاد نہیں ہونا چاہتے! سروے میں انکشاف

سروے کے دوران 18 سے 29 سال کی عمر کے 400 جواب دہندگان میں سے 49.4 فیصد نے کہا کہ وہ بچے پیدا کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

ٹوکیو: جاپان میں 30 سال سے کم عمر کے تقریباً نصف غیر شادی شدہ نوجوانوں کا کہنا ہے کہ وہ بچے نہیں چاہتے۔ یہ بات روہتو فارماسیوٹیکل کمپنی لمیٹڈ کے سروے میں سامنے آئی ہے۔ اس کے لیے لوگوں نے معاشی پریشانیوں اور بچوں اور والدین کی پیدائش کا بوجھ سمیت کئی وجوہات بیان کی ہیں۔

سروے کے دوران 18 سے 29 سال کی عمر کے 400 جواب دہندگان میں سے 49.4 فیصد نے کہا کہ وہ بچے پیدا کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتے۔ سروے کے مطابق جنس کی بنیاد پر 53.0 فیصد مرد اور 45.6 فیصد خواتین والدین بننے میں دلچسپی نہیں رکھتیں۔


حکومتی اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ جاپان میں 2022 میں پیدا ہونے والے بچوں کی تعداد پہلی بار 800000 کی ریکارڈ کم ترین سطح کو پہنچنے والی ہے جب سے 1899 میں ریکارڈ مرتب ہونا شروع ہوا۔ یہ کمی حکومت کی توقع سے بہت پہلے آئی۔ خیال رہے کہ حکومت نے 2017 میں کہا تھا کہ جاپان میں بچوں کی پیدائش 2033 میں 800000 سے کم ہونے کی پیش گوئی کی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔