صومالیہ میں سیلاب سے کم از کم 21 افراد کی موت، ایک لاکھ سے زائد بے گھر

اقوام متحدہ کے ادارے نے کہا کہ شدید بارشیں اور سیلاب پانچ موسموں کی خشک سالی کے بعد آیا۔ 2021 کے وسط سے جاری خشک سالی نے 14 لاکھ سے زیادہ افراد کو بے گھر کر دیا ہے اور 38 لاکھ مویشی ہلاک ہو چکے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر&nbsp;GettyImages</p></div>

فائل تصویرGettyImages

user

یو این آئی

موغادیشو: صومالیہ میں شدید بارشوں کی وجہ سے آنے والے سیلاب سے کم از کم 21 افراد کی موت، ایک لاکھ سے زیادہ لوگ بے گھر اور لاکھوں کی املاک تباہ ہو گئی۔ اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی ہمدردی کے امور کے رابطہ کاری (او سی ایچ اے) نے پیر کو یہ اطلاع دی۔ انہوں نے کہا کہ گیڈو خطے کے ضلع بردھیرے میں حالیہ دنوں میں سب سے زیادہ بارش ہوئی ہے اور تمام اموات بھی وہیں ہوئی ہیں۔

او سی ایچ اے نے صومالیہ میں اچانک آئے سیلاب سے متعلق اپنی اپ ڈیٹ میں کہا ’’سیلاب سے چھ صحت مراکز، 200 بیت الخلا اور چار اسکول تباہ ہو گئے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ایک ہزار ہیکٹر سے زائد زرعی اراضی زیر آب آگئی ہے اور تین ہزار سے زائد بچوں کی تعلیم متاثر ہوئی ہے۔


یہ سیلاب ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب صومالیہ کو شدید خشک سالی کا سامنا ہے۔ اس کی وجہ سے 82.5 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو انسانی امداد کی ضرورت ہے۔ او سی ایچ اے کے مطابق، بردھیرے میں شراکت داروں اور حکام کی طرف سے ایک بین ایجنسی کے جائزے سے پتہ چلا ہے کہ 13,000 سے زائد خاندان (تقریباً 78,000 افراد) متاثر ہوئے ہیں، جن میں 8,945 خاندان (تقریباً 53,600 افراد) کے مکانات کو نقصان پہنچا یا وہ تباہ ہوگئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ایتھوپیا کے پہاڑی علاقوں میں گزشتہ دو ہفتوں سے درمیانی سے شدید بارشوں کی وجہ سے شبیل اور جوبا ندیوں کی سطح میں اضافہ ہوگیا ہے۔ اقوام متحدہ کے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن صومالیہ واٹر اینڈ لینڈ انفارمیشن مینجمنٹ کے مطابق دریا کی سطح میں تیزی سے اضافہ سیلاب زدہ علاقوں کے لیے باعث تشویش ہے۔ اقوام متحدہ کے ادارے نے کہا کہ شدید بارشیں اور سیلاب پانچ موسموں کی خشک سالی کے بعد آیا۔ 2021 کے وسط سے جاری خشک سالی نے 14 لاکھ سے زیادہ افراد کو بے گھر کر دیا ہے اور 38 لاکھ مویشی ہلاک ہو چکے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔