چلی کے جنگلات میں آگ،51 افراد ہلاک، ہزاروں مکانات خاکستر

آگ پر قابو پانے کے لیے تقریباً 1400 فائر فائٹرز تعینات کیے گئے ہیں جبکہ ایمرجنسی خدمات کے لیے فوجی اہلکاروں کو بھی مامور کیا گیا ہے

<div class="paragraphs"><p>چلی میں آگ لگنے کا منظر / Getty Images</p></div>

چلی میں آگ لگنے کا منظر / Getty Images

user

یو این آئی

سینٹیاگو: جنوبی امریکی ملک چلی کے ویلپرائیسو علاقے کے جنگلات میں لگنے والی آگ میں جمعہ سے اب تک تقریبا 51 افراد کی موت ہو گئی ہے اور  ہزاروں مکانات جل کر راکھ ہو گئے ہیں۔ آگ سے متاثر ہونے والے بہت سے لوگ گرمیوں کی چھٹیوں میں ساحلی علاقے میں تفریح کی غرض سے گئے تھے۔

چلی کے صدر گیبریل بورک نے ہنگامی حالت کا اعلان کیا اور کہا کہ صورت حال سے نمٹنے کے لیے ’’تمام ضروری وسائل‘‘ دستیاب کرائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہفتہ کو ویانا ڈیل مار، لیماچے، کوئلیپیو اور ولا الیمانا میں کرفیو نافذ کر دیا گیا تھا۔ کرفیو سے راستوں خالی ہونگے اور ہنگامی گاڑیوں کو متاثرہ علاقوں تک پہنچنے میں مدد ملے گی۔ آگ پر قابو پانے کے لیے تقریبا 1400 فائر فائٹرز کو تعینات کیا گیا ہے۔ ایمرجنسی خدمات کے لیے فوجی اہلکاروں کو مامور کیا گیا ہے۔ آگ لگنے کی وجوہات کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ وزارت صحت نے زخمیوں کی مدد کے لیے طبی طلبہ کو اسپتال میں تعینات کر دیا ہے۔


وزیر داخلہ کیرولینا توہا نے کہا کہ ہلاکتوں میں اضافے کا اندیشہ ہے۔ وزارت ہاؤسنگ کا کہنا ہے کہ آگ سے تین ہزار سے چھ ہزار مکانات جلے ہیں۔ حکومت نے آگ کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لیے والپاریسو اور مارگا علاقوں میں آگ اور گرمی پیدا کرنے والی مشینوں کے چلانے پر پابندی لگا دی ہے۔ علاقائی کمیٹی برائے ڈیزاسٹر رسک مینجمنٹ ( سی او جی آر آئی ڈی) نے کہا کہ ہلاک ہونے والوں میں سے 45 جائے واقع پر مردہ پائے گئے اور چھ دیگر اسپتالوں میں علاج کے دوران فوت ہوئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔