یورپی ممالک نے معدنی تیل اور گیس کے لیے روس سے درآمدات پر انحصار کم کیا: لیئن

ارسولا وان ڈیر لیئن نے کہا، "ہم روس سے جو معدنی ایندھن درآمد کرتے ہیں اس کے بیشتر حصے کا متبادل تلاش کرلیا ہے۔ ہم نے قابل تجدید توانائی کا اضافی انتظام دوگنا کر دیا ہے۔"

اُرسولا وان ڈیر لیئن، تصویر آئی اے این ایس
اُرسولا وان ڈیر لیئن، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

نئی دہلی/برسلز: یورپی کمیشن کی صدر ارسولا وان ڈیر لیئن نے کہا ہے کہ یورپی ممالک نے معدنی تیل اور گیس کی فراہمی کے لیے روس سے درآمدات پر انحصار کافی حد تک کم کرلیا ہے، لیکن وہ ابھی تک اس مشکل سے باہر نہیں نکل سکے ہیں۔ یورپی کمیشن کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ارسولا وان ڈیر لیئن نے کہا کہ ہمیں اگلے موسم سرما کے لیے ابھی سے تیاری کرنی ہوگی۔

ارسولا وان ڈیر لیئن نے کہا، "ہم روس سے جو معدنی ایندھن درآمد کرتے ہیں اس کے بیشتر حصے کا متبادل تلاش کرلیا ہے۔ ہم نے قابل تجدید توانائی کا اضافی انتظام دوگنا کر دیا ہے۔" انہوں نے کہا، ’’لیکن ہم ابھی تک بحران سے نہیں نکلے ہیں، ہمیں اگلی سردیوں کی تیاری کرنی ہے۔" یوکرین روس جنگ کو روس کے بعض مبینہ حملوں کو اس کی دہشت گردی کا نمونہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ روس کی استعماری ذہنیت نے یوکرین کے عوام کی زندگیاں تباہ کر دی ہیں۔


یورپی کمیشن کی صدر ارسولا وان ڈیر لیئن نے یہ بھی کہا کہ یورپ آج نایاب معدنیات کے اپنی 98 فیصد درآمدات کے لیے صرف ایک ملک (چین) پر منحصر ہے۔ انہوں نے کہا کہ یورپ کے لیے اہم معدنیات کی سپلائی چین کو مضبوط کرنے اور سپلائی کے ذرائع کو متنوع بنانے کی ضرورت ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔