فلپائن میں شدید زلزلہ، متعدد عمارتیں منہدم، 20 افراد ہلاک

فلپائن میں 6.9 شدت کے زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ زلزلے کی وجہ سے عمارتیں گر گئیں اور کم از کم 20 افراد ہلاک ہو گئے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

فلپائن میں منگل کو 6.9 شدت کا ایک طاقتور زلزلہ آیا، جس نے ملک کے کئی حصوں کو تباہ کر دیا۔ قدرتی آفت کی وجہ سے کئی عمارتیں گر گئیں اور کم از کم 20 افراد ہلاک ہو گئے۔ زلزلے کا مرکز اور متاثرہ علاقوں کی تفصیلات ابھی تک واضح نہیں ہیں تاہم ابتدائی رپورٹس میں بڑےمالی اور جانی نقصان کی تصدیق کی گئی ہے۔

اہلکار نے بتایا کہ دوپہر کے کچھ دیر بعد کئی علاقوں میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے، جس سے خوف و ہراس پھیل گیا اور لوگ اپنے گھروں اور دفاتر سے باہر بھاگنے پر مجبور ہوئے۔ زلزلے کے جھٹکے اتنے شدید تھے کہ کئی عمارتیں، خاص طور پر پرانی عمارتیں مکمل طور پر منہدم ہوگئیں، جس سے بہت سے لوگ ملبے تلے دب گئے۔


فلپائن کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ حکام نے فوری طور پر راحت اور بچاؤ کی کارروائیاں شروع کر دی ہیں۔ بچاؤ کی  ٹیمیں ملبے میں پھنسے افراد کو نکالنے کے لیے کام کر رہی ہیں۔ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کیونکہ متعدد افراد تاحال لاپتہ ہیں۔ زخمیوں کو قریبی اسپتالوں میں لے جایا گیا ہے، جہاں طبی ٹیمیں دیکھ بھال کر رہی ہیں۔

ڈیزاسٹر منیجمنٹ کے ایک سینئر اہلکار نے کہا، "6.9 شدت کا زلزلہ انتہائی طاقتور تھا۔ کئی عمارتیں منہدم ہوگئیں، اور کم از کم 20 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ ہم متاثرہ علاقوں میں بچاؤ اور امدادی کارروائیوں میں تیزی لا رہے ہیں۔" انہوں نے یہ بھی نوٹ کیا کہ کچھ علاقوں میں بجلی اور مواصلاتی خدمات میں خلل پڑا ہے، جس سے امدادی سرگرمیوں میں مشکلات پیدا ہو رہی ہیں۔


فلپائن ہمیشہ زلزلوں کا شکار رہتا ہے کیونکہ یہ بحر الکاہل کے "رنگ آف فائر" پر واقع ہے، جہاں ٹیکٹونک پلیٹ کی حرکت اکثر زلزلے اور آتش فشاں پھٹنے کا باعث بنتی ہے۔ فلپائن نے حالیہ برسوں میں کئی بڑے زلزلوں کا تجربہ کیا ہے، جن میں 2013 کا بوہول زلزلہ (7.2 شدت) بھی شامل ہے، جس میں سینکڑوں افراد ہلاک ہوئے تھے۔ (انپٹ بشکریہ نیوز پورٹل ’آج تک‘)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔