نئے امریکی صدر جو بائڈن سب سے پہلے کناڈا کے وزیر اعظم کو کریں گے فون

امریکہ کے 46ویں صدر کی شکل میں حلف لینے کے بعد جو بائڈن کناڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو سے فون پر بات کریں گے۔ یہ جانکاری وہائٹ ہاؤس کی جانب سے دی گئی ہے۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

امریکہ کے 46 ویں صدر عہدہ کا حلف لینے کے بعد جوبائڈن کناڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو سے فون پر بات کریں گے۔ ٹروڈو ایسے پہلے غیر ملکی لیڈر ہوں گے جن سے بائڈن فون پر بات کریں گے۔ یہ جانکاری وہائٹ ہاؤس کی جانب سے دی گئی ہے۔ صدر بائڈن اور نائب صدر کملا ہیرس کی حلف برداری کے بعد صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے وہائٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری جین ساکی نے نامہ نگاروں سے کہا کہ ’’مجھے امید ہے جو بائڈن جسٹن ٹروڈو کو فون کریں گے۔ اس دوران بائڈن کیسٹون ایکسیل پائپ لائن کو لے کر لیے گئے ہمارے فیصلے اور کناڈا کے ساتھ امریکہ کے رشتوں کو مضبوط بنانے جیسے اہم ایشوز پر تبادلہ خیال کریں گے۔‘‘

دراصل جو بائڈن نے صدر بننے کے فوراً بعد متنازعہ کیسٹون ایکسیل پائپ لائن کی توسیع پر بھی روک لگانے کے حکم پر دستخط کر دیئے ہیں۔ کیسٹون ایک تیل پائپ لائن ہے جو خام تیل کو کناڈا سے امریکہ تک لے جانے کا پروجیکٹ ہے۔ حالانکہ بائڈن کے اس حکم کے بعد کناڈائی وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اس فیصلے سے ناخوش ہیں۔ وزیر اعظم ٹروڈو نے کہا کہ ’’ہم مایوس ہیں، لیکن کیسٹول ایکسیل پر اپنی انتخابی مہم کے وعدے کو پورا کرنے کے صدر کے فیصلے کو قبول کرتے ہیں۔‘‘


کناڈا کے وزیر اعظم ٹروڈو نے ساتھ ہی کہا کہ ’’میں آلودگی کو کم کرنے، فضائی تبدیلی سے نمٹنے، کووڈ-19 سے لڑنے، متوسط طبقہ کے لیے ملازمتیں پیدا کرنے اور سبھی کے لیے ایک مستقل معاشی اصلاح کی حمایت کر کے بہتر تعمیر کے لیے صدر بائڈن کے ساتھ کام کرنے کے لیے پرجوش ہوں۔‘‘

واضح رہے کہ کیسٹول ایکسیل منصوبہ کو 2015 میں سابق صدر براک اوباما نے نامنظور کر دیا تھا۔ لیکن پھر سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے 2017 میں اس فیصلے کو الٹ دیا اور پائپ لائن پروجیکٹ کے لیے اجازت دے دی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 21 Jan 2021, 8:20 PM