نیپال کے بعد فرانس میں بھی حالات کشیدہ، حکومت کے خلاف لوگ سڑکوں پر اترے، آگ زنی اور توڑ پھوڑ شروع

فرانسیسی عوام صدر امینوئل میکروں کے خلاف مظاہرہ کر رہے ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ میکروں حکومت نے لوگوں کی زندگی کی سطح بہتر بنانے کے لیے کچھ بھی کام نہیں کیا، اور ان کا مالیاتی انتظام بہت خراب رہا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فرانس میں پُرتشدد مظاہرے، ویڈیو گریب</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

نیپال کے بعد اب فرانس میں بھی حکومت کے خلاف پُرتشدد مظاہرے شروع ہو گئے ہیں۔ حکومت سے ناراض عوام سڑکوں پر نکل آئی ہے اور صدر امینوئل میکروں کے خلاف نعرے بلند کرتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔ جگہ جگہ توڑ پھوڑ اور آگ زنی بھی شروع ہو گئی ہے، جس نے حالات کو انتہائی کشیدہ بنا دیا ہے۔ فرانس کی راجدھانی پیرس میں مشتعل عوام پولیس پر پتھراؤ کرتی ہوئی دیکھی گئی ہے۔

فرانس کی عوام صدر امینوئل میکروں کی پالیسیوں سے ناراض ہیں اور ان کی ناراضگی اس قدر بڑھ گئی ہے کہ انھوں نے سڑکوں پر نکل کر مظاہرہ کرنا شروع کر دیا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ میکروں حکومت نے لوگوں کی زندگی کی سطح کو بہتر بنانے کے لیے کچھ بھی کام نہیں کیا، اور ان کا مالیاتی انتظام بہت خراب رہا ہے۔ ان مظاہروں کی شروعات سوشل میڈیا پر ’Bloc Everything‘ کی اپیل سے ہوئی اور لوگ اب منظم ہو کر احتجاجی مظاہرہ کر رہے ہیں۔


جو خبریں سامنے آ رہی ہیں، اس کے مطابق پولیس اہلکار مظاہرین کو روکنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن ان پر قابو حاصل نہیں کر پا رہے ہیں۔ مظاہرین پورے فرانس میں مختلف مقامات پر توڑ پھوڑ اور آگ زنی کر رہے ہیں۔ انھوں نے ٹریفک کو بھی پوری طرح روک دیا ہے۔ کوڑے دانوں کو نذرِ آتش کیا جا رہا ہے اور جگہ جگہ پولیس و مظاہرین کے درمیان تصادم کی خبریں بھی سامنے آ رہی ہیں۔ مظاہرین کی کوشش ہے کہ وہ ہر طرح کی سرگرمی کو پوری طرح سے روک دیں۔

افسران نے موجودہ حالات کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ ملک بھر میں سیکورٹی فورسز کی تعیناتی کی گئی ہے، تاکہ جلد از جلد سبھی رخنات کو ہٹایا جا سکے۔ بتایا جا رہا ہے کہ درجنوں مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ خبر رساں ایجنسی ’اے پی‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق فرانس کے وزیر داخلہ نے ملک گیر احتجاجی مظاہرہ کے شروعاتی مرحلے میں تقریباً 200 گرفتاریوں کا اعلان کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔