افغانستان: بلخ کے طالبانی گورنر داؤد مزمل دھماکہ میں جان بحق، داعش کے خلاف جنگ کی کر رہے تھے قیادت

رپورٹ کے مطابق ایک انتظامی اجلاس کے دوران ہونے والے دھماکہ میں صوبہ بلخ کے گورنر سمیت تین افراد مارے گئے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ</p></div>

تصویر بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ

user

قومی آوازبیورو

کابل: شمالی افغانستان کے صوبہ بلخ کے صدر مقام مزار شریف پر ریاستی گورنر انتظامیہ کے ہیڈکوارٹر کو نشانہ بنا کر کئے گئے زور دار دھماکہ کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہو گئے۔ اس دھماکہ میں صوبہ بلخ کے گورنر داؤد مزمل جان بحق ہو گئے۔ مقامی میڈیا نے اس کی تصدیق کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ایک انتظامی اجلاس کے دوران ہونے والے دھماکہ میں صوبہ بلخ کے گورنر سمیت تین افراد مارے گئے۔

داؤد مزمل طالبان میں ایک اہم فوجی رہنما تھے اور ان کے ایرانی پاسداران انقلاب کے ساتھ گہرے تعلقات تھے۔ وہ برسوں پہلے ایک ایرانی سرکاری چینل کے لیے ایک دستاویزی فلم میں نظر آئے تھے۔ اس فلم میں امریکیوں کے خلاف لڑائی کے بارے میں بات کی گئی تھی۔ داوؤ مزمل نائب وزیر داخلہ اور پھر طالبان حکومت کے تحت صوبہ بلخ کے گورنر بن گئے۔


محمد داؤد مزمل کا تبادلہ گزشتہ سال ہی بلخ میں ہوا تھا۔ اس سے قبل وہ مشرقی صوبہ ننگرہار کے گورنر کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔ ننگرہار سے انہوں نے داعش کے جہادیوں کے خلاف جنگ کی قیادت کی تھی۔ حملہ کی تاحال کسی تنظیم نے ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ سال 2021 میں اقتدار میں لوٹنے کے بعد طالبان پر داعش خراسان کی جانب سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

داعش (آئی ایس) نے حال ہی میں افغانستان میں کئی حملے کیے ہیں۔ جنوری میں ایک خودکش بمبار نے کابل میں وزارت خارجہ کے قریب خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ اس میں کم از کم 10 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ گزشتہ ماہ طالبان کی سیکورٹی فورسز نے آئی ایس کے دو سینئر ارکان کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔