افغانستان: لڑکیوں کی اسکولوں میں واپسی شروع
افغانستان میں طالبان کے کنٹرول کے بعد غیر یقینی صورتحال ہے اور ہزاروں افراد کا ہجوم ملک چھوڑنے کے لیے کابل ائیرپورٹ پر موجود ہے۔
کابل: افغانستان میں طالبان کے کنٹرول کے بعد لڑکیوں کے اسکولز دوبارہ کھول دیئے گئے ہیں۔ طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے ایک ویڈیو شیئرکی ہے۔ ویڈیو میں برقعہ پہنی بچیوں کو بڑی تعداد میں اسکول جاتے دیکھا جاسکتا ہے۔ ٹوئٹر پر جاری ویڈیو میں سہیل شاہین نے لکھا کہ نئے افغانستان میں اسکول کھل گئے ہیں۔
خیال رہے کہ طالبان نے اتوار 15 اگست 2021 کو افغان دارالحکومت کابل پر بھی قبضہ کرلیا جس کے بعد وہاں موجود امریکی فوجی اور افغان صدر اشرف غنی سمیت متعدد اہم حکومتی عہدے دار ملک سے فرار ہوگئے۔ افغانستان میں طالبان کے کنٹرول کے بعد غیر یقینی صورتحال ہے اور ہزاروں افراد کا ہجوم ملک چھوڑنے کے لیے کابل ائیرپورٹ پر موجود ہے۔
دوسری طرف وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ حالیہ 24 گھنٹوں کے دوران کابل کے حامد کرزئی انٹرنیشنل ائیر پورٹ سے 10 ہزار 900 افراد کو ملک سے نکالا جا چکا ہے۔ اس کے علاوہ امریکہ 14 اگست سے لے کر اب تک 48 ہزار کے لگ بھگ افراد کو افغانستان سے نکال چکا ہے۔ وائٹ ہاوس سے جاری کئے گئے تحریری بیان کے مطابق حالیہ 24 گھنٹوں کے دوران کابل کے حامد کرزئی انٹرنیشنل ائیر پورٹ سے 10 ہزار 900 افراد کو ملک سے نکالا جا چکا ہے۔
بیان کے مطابق حالیہ 12 گھنٹوں میں 15 فوجی طیاروں سے 6 ہزار 600 افراد کا اور 34 کولیشن پروازوں سے 4 ہزار 300 افراد کا انخلاء کیا گیا ہے۔ اس طرح امریکہ انخلاء آپریشن کے آغاز یعنی 14 اگست سے لے کر اب تک 48 ہزار کے لگ بھگ افراد کو ملک سے نکال چکا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ جولائی کے اواخر سے اب تک تقریباً 53 ہزار افراد کو دیگر ممالک میں بھیج دیا گیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔