کانگو میں باغیوں کے حملے میں 13 غیر ملکی امن فوجی ہلاک
کانگو میں جاری اس تنازع نے خطے میں عدم استحکام کو مزید بڑھا دیا ہے، اور بین الاقوامی برادری اس صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے

سوشل میڈیا
کنشاسا: ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو میں ایم 23 باغی گروپ کے ساتھ جھڑپوں کے دوران 13 امن فوجی جان بحق ہو گئے۔ جنوبی افریقی فوج کے مطابق، ہلاک شدگان میں نو جنوبی افریقی، تین ملاوی اور ایک یوراگوئین فوجی شامل ہیں، جو مشرقی ڈی آر کانگو کے شہر گوما پر باغیوں کی پیش قدمی کو روکنے کی کوشش کر رہے تھے۔
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اس واقعے کے بعد ڈی آر کانگو اور روانڈا کے رہنماؤں سے بات چیت کی، تاکہ تشدد کے خاتمے کے لیے عالمی مطالبات پر زور دیا جا سکے۔ اقوام متحدہ نے تنازع کی شدت کے پیش نظر گوما سے تمام غیر ضروری عملے کو نکالنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔
دوسری جانب، ایم 23 گروپ نے گوما میں کانگو کے فوجیوں سے ہتھیار ڈالنے کی اپیل کی ہے۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق، ڈی آر کانگو نے ہمسایہ ملک روانڈا کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کر لیے ہیں اور اس پر بغاوت کی حمایت کا الزام عائد کیا ہے۔
اس سے قبل، کانگو میں فوجی ٹریبونل نے 13 فوجیوں کو قتل، لوٹ مار اور بزدلی کے الزامات میں سزائے موت سنائی تھی۔ ان فوجیوں پر الزام تھا کہ انہوں نے محاذ جنگ چھوڑ کر باغیوں کو آگے بڑھنے کا موقع فراہم کیا۔ فوجی حکام کے مطابق، اس اقدام کا مقصد فوج کے نظم و ضبط کو بہتر بنانا اور دیگر فوجیوں کے لیے مثال قائم کرنا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔