جوہانسبرگ میں سڑک پر چلتے لوگوں پر پیچھے سے ہوئی گولیوں کی بارش، 10 لوگوں کی موت

واضح رہے کہ اس سے پہلے 6 دسمبر کو جنوبی افریقہ کی راجدھانی پریٹوریا کے قریب ایک ہاسٹل میں بندوق برداروں نے حملہ کردیا تھا۔ اس واقعے میں 3 سال کے ایک بچے سمیت 12 لوگوں کی موت ہوگئی تھی۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

جنوبی افریقہ کے جوہانسبرگ کے قریب ٹاؤن شپ علاقے میں اندھا دھند فائرنگ سے افراتفری مچ گئی۔ اس واقعے میں 10 لوگوں کی موت ہوگئی جبکہ 10 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔ پولیس کے مطابق حملہ آوروں کی شناخت اور حملے کے محرکات فی الحال واضح نہیں ہوسکے ہیں۔

خبر رساں اداروں کے مطابق اتوار کے روز جوہانسبرگ کے قریب بیکرز ڈال علاقے میں بندوق بردار حملہ آوروں نے اچانک گولی باری شروع کردی۔ پولیس کے مطابق یہ حملہ جوہانسبرگ کے مضافات میں واقع ایک ٹا ؤن شپ میں ہوا۔ حملہ آوروں نے سڑک پر چلتے لوگوں پر پیچھے سے گولیاں برسائیں۔ رواں ماہ کے اندر جنوبی افریقہ میں یہ دوسری بڑی اجتماعی گولی باری کی واردات ہے۔


گوتینگ صوبائی پولیس کے ترجمان بریگیڈیئر برینڈا مریدیلی نے کہا کہ 10 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ فی الحال ہمارے پاس متاثرین کے بارے میں تفصیلات نہیں ہیں کہ مرنے والے کون کون ہیں۔ پولیس نے بتایا کہ کچھ لوگوں کو حملہ آوروں نے سڑکوں پر چلتے وقت ہی گولی مار دی۔ اس بھیانک حملے کے پیچھے کی وجوہات ابھی تک واضح نہیں ہوپائی ہیں۔ فائرنگ کا واقعہ بیکرز ڈال کے علاقے میں ایک بار کے قریب پیش آیا، جو ملک کی بڑی سونے کی کانوں کے قریب واقع غریب علاقہ مانا جاتا ہے۔

پولیس نے یہ بھی بتایا کہ جس مقام پر گولی باری ہوئی ، وہاں غیرقانونی طورسے شراب فروخت کی جا رہی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ زخمیوں کو فوری طور پراسپتال لے جایا گیا ہے، جہاں ان کا علاج جاری ہے۔ واردات کے بعد موقع پر پہنچی پولیس نے علاقے کو اپنے حصار میں لے لیا اور حملہ آوروں کی تلاش شروع کردی۔ غور طلب ہے کہ اس سے پہلے 6 دسمبر کو جنوبی افریقہ کی راجدھانی پریٹوریا کے قریب ایک ہاسٹل میں بندوق برداروں نے حملہ کردیا تھا۔ اس واقعے میں 3 سال کے ایک بچے سمیت 12 لوگوں کی موت ہوگئی تھی۔