آسٹریلیا میں یہودی تہوار ’ہنوکا‘ کے دوارن سڈنی کے ’بونڈی بیچ‘ پر اندھا دھند فائرنگ، 10 لوگوں کی موت، متعدد زخمی

نیو ساؤتھ ویلس پولیس نے کہا کہ ’’بونڈی بیچ پر آج 2 لوگوں نے گولی باری کے واقعہ کو انجام دیا ہے۔ اس واقعہ میں اب تک 10 لوگوں کی موت کی تصدیق ہو چکی ہے۔ جبکہ 11 لوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>ویڈیو گریب</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

آسٹریلیا کے سڈنی واقع بونڈا بیچ پر اتوار (14 دسمبر) کو دن کی روشنی میں زبردست فائرنگ کا واقعہ پیش آیا۔ 2 مسلح حملہ آوروں نے وہاں موجود لوگوں پر اندھا دھند فائرنگ کر دی۔ اس فائرنگ میں کم از کم 10 لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ اتوار کا دن ہونے کی وجہ سے بیچ پر لوگوں کی بڑی تعداد جمع تھی۔ مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہودی افراد کی تعداد زیادہ تھی، کیونکہ یہ لوگ یہاں پر ’ہنوکا‘ تہوار کے پہلے دن کو منانے کے لیے جمع ہوئے تھے۔ واقعہ کے بعد سڈنی کی سیکورٹی ایجنسیوں نے بڑے پیمانے پر کارروائی شروع کر دی ہے۔

نیو ساؤتھ ویلس (این ایس ڈبلیو) پولیس فورس نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ شیئر کی۔ پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ ’’بونڈی بیچ پر آج 2 لوگوں نے گولی باری کے واقعہ کو انجام دیا ہے۔ جس کے بعد پولیس کی کارروائیاں جاری ہیں۔ اس واقعہ میں اب تک 10 لوگوں کی موت کی تصدیق ہو چکی ہے، جن میں سے ایک کو حملہ آور بتایا جا رہا ہے۔ جبکہ دوسرے حملہ آور کی حالت بھی سنگین بتائی جا رہی ہے۔ فی الحال اس واقعہ میں 11 لوگوں کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے، جن میں 2 پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔‘‘


عینی شاہدین کے مطابق کالے کپڑوں میں ملبوس 2 لوگوں نے رائفل یا شاٹ گن سے اندھا دھند فائرنگ کی۔ 12 سے 50 راؤنڈ تک گولیاں چلنے کی آوازیں سنی گئیں۔ ’سڈنی مارننگ ہیرالڈ‘ کی رپورٹ کے مطابق حملہ آوروں نے شام تقریباً 6:30 بجے (آسٹریلیائی وقت کے مطابق) اس وقت گولیاں چلائیں جب سیکڑوں لوگ ساحلِ سمندر یہودی تہوار کی شروعات کے موقع پر ایک تقریب میں جمع تھے۔ ایک عینی شاہد 30 سالہ مقامی رہائشی ہیری ولسن نے ’ہیرالڈ‘ سے کہا کہ ’’میں نے کم از کم 10 لوگوں کو زمین پر پڑا دیکھا اور ہر طرف خون تھا۔‘‘