ہندوستان میں تپ دق کے نئے مریضوں میں21 فیصد کمی
وزارت صحت نے ٹی بی کے نئے کیسز میں کمی کی وجہ حکومت کی جانب سے اپنائے گئے فعال طریقہ کار کو قرار دیا، جس میں ملک کے وسیع ٹی بی لیبارٹری نیٹ ورک کو بروئے کار لایا گیا۔

ہندوستان میں ٹی بی (تپ دق) کے سالانہ معاملوں میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے۔ ملک میں ٹی بی کے نئے مریضوں میں 21 فیصد کمی درج کی گئی ہے، جو عالمی سطح پر ہونے والی کمی سے دوگنا ہے۔ وزارت صحت وخاندانی بہبود نے جمعرات کے روز بتایا کہ ملک میں ٹی بی کے مریضوں کی تعداد 2015 میں فی لاکھ آبادی کے 237 معاملوں سے گھٹ کر 2024 میں 187 معاملے فی لاکھ آبادی پر آنے کا امکان ہے، جو کہ 21 فیصد کمی کی نمائندگی کرتی ہے۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلو ایچ او)کی گلوبل ٹی بی رپورٹ 2025 کے اعداد و شمار کے حوالے سے وزارت صحت نے کہا کہ ہندوستان میں ٹی بی کے معاملات میں کمی عالمی تخفیف (12 فیصد) سے تقریبا دوگنی ہے۔ایک سرکاری دستاویز کے مطابق، گزشتہ دہائی کے دوران ملک میں ٹی بی کے علاج کی کوریج بھی پھیلی ہے، جو 2015 میں 53 فیصد سے بڑھ کر 2024 میں 92 فیصد ہو گئی ہے۔
ملک کی اختراعی تشخیصی خدمات کی کامیابی کو اجاگر کرتے ہوئے، وزارت صحت نے بتایا کہ 2024 میں تشخیص شدہ 2.7 ملین معاملوں میں سے 2.618 ملین ٹی بی کے مریضوں کا علاج کیا گیا، جس سے تعداد میں کمی آئی۔
وزارت صحت کے حکام نے ٹی بی کے خاتمے کے پروگرام پر روشنی ڈالی، جس سے علاج کی کامیابی کی شرح کو 90 فیصد تک بڑھی ہے، جو عالمی سطح پر علاج کی کامیابی کی شرح 88 فیصد سے کہیں زیادہ ہے۔ وزارت صحت نے نوٹ کیا کہ بہتر علاج کے ساتھ، شرح اموات 2015 میں 28 اموات فی لاکھ آبادی سے گھٹ کر 2024 میں 21 اموات فی لاکھ آبادی پر آگئی ہے۔ وزارت صحت نے ٹی بی کے نئے کیسز میں کمی کی وجہ حکومت کی جانب سے اپنائے گئے فعال طریقہ کار کو قرار دیا، جس میں ملک کے وسیع ٹی بی لیبارٹری نیٹ ورک کو بروئے کار لایا گیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔