میسنجر آر این اے ٹیکنالوجی والی کووڈ ویکسین سے بڑھا قلب سے متعلق اموات کا خطرہ، تازہ تحقیق میں انکشاف

ڈاکٹر جوسف کا کہنا ہے کہ مایوکارڈیٹس اور پیریکارڈیٹس جیسی پہلے سے موجود قلب سے متعلق پیچیدگیوں والے لوگوں کو ویکسین لگواتے وقت خاص احتیاط برتنا چاہیے۔

ویکسین، علامتی تصویر یو این آئی
ویکسین، علامتی تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

کورونا ویکسین کو لے کر کئی بار سائنسداں اور ڈاکٹرس مختلف اندیشے ظاہر کر چکے ہیں۔ ایک نئی تحقیق میں پتہ چلا ہے کہ میسنجر آر این اے (میسنجر رائبوز نیوکلک ایسڈ) ٹیکنالوجی والی کووڈ ویکسین کی وجہ سے لوگوں میں قلب پر مبنی مسائل پیدا ہو گئے ہیں۔ اس وجہ سے قلب سے متعلق اموات کا خطرہ بھی بڑھ گیا ہے۔

فلوریڈا کے سرجن جنرل اور اسٹیٹ ہیلتھ افسر ڈاکٹر جوسف اے. لاڈاپو نے بتایا کہ خاص طور پر میسنجر آر این اے ویکسین سے 18 سے 39 سال کے مردوں میں قلب سے متعلق اموات کا خطرہ زیادہ ہے۔ ڈاکٹر جوسف نے اس سلسلے میں ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے ’’آج ہم کووڈ-19 ایم آر این اے ویکسین کے تجزیہ کے بارے میں بتا رہے ہیں، جس کے بارے میں لوگوں کو بیدار ہونا چاہیے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ایم آر این اے ویکسین کے تجزیہ میں اخذ کیا گیا کہ ٹیکہ کاری کے 28 دنوں کے اندر 39-18 سال کے مردوں میں قلب سے متعلق اموات کے واقعات میں 84 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔‘‘


ڈاکٹر جوسف کا کہنا ہے کہ مایوکارڈیٹس اور پیریکارڈیٹس جیسی پہلے سے موجود قلب سے متعلق پیچیدگیوں والے لوگوں کو ویکسین لگواتے وقت خاص احتیاط برتنا چاہیے۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’کسی بھی دوا یا ٹیکہ کی سیکورٹی اور اس کے اثرات کا مطالعہ عوامی صحت کا ایک اہم حصہ ہے۔ ایم آر این اے ویکسین کو لے کر سیکورٹی پر بہت کم توجہ دی گئی ہے اور کئی لوگوں کی فکر کو خارج کر دیا گیا ہے۔‘‘

واضح رہے کہ میسنجر آر این اے ایک ٹیکنالوجی ہے۔ اس طرح کا آر این اے دراصل ڈی این اے کا سیکوئنس ہوتا ہے۔ یہ پروٹین بنانے کے لیے بلو پرنٹ ہے۔ میسنجر آر این اے ویکسین میں میسنجر آر این اے اسپائک پروٹین کی سیکوئنس انفارمیشن لے جاتا ہے۔ میسنجر آر این اے لیپڈ فارمولیشن سے کور ہوتا ہے۔ اسی کو جسم میں انجیکٹ کیا جاتا ہے۔ جسم کے خلیات میں یہ اسپائک پروٹین بناتا ہے۔ اسپائک پروٹین کورونا سے لڑنے کے لیے اینٹی باڈی بناتا ہے۔


یہ بھی پڑھیں : ہنگامہ ہے کیوں برپا!

قابل ذکر ہے کہ ہندوستان میں پونے واقع جنیوا بایو فارماسیوٹیکل کمپنی کی میسنجر آر این اے ویکسین جیمکووا-19 کے ایمرجنسی استعمال کو منظوری دے دی گئی ہے۔ میسنجر آر این اے ویکسین 18 سال سے زیادہ عمر والے طبقہ کے لوگوں کو لگائی جا سکتی ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ ویکسین 2 سے 8 ڈگری سلسیس پر موجود رہتی ہے۔ اس کی ایک وائل میں پانچ خوراک ہیں، جو انٹرامسکولر انجکشن کے ذریعہ جسم میں لگائی جائیں گی۔ پہلی خوراک کے 28 دن کے فرق پر دوسری خوراک لگے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔